پاکستان کے وزیرِ اعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج کی پاکستان آمد کی تلصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات پر تعطل کافی حد تک ختم ہوا ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے سشما سوراج اور افغان صدر اشرف غنی کی افغانستان کی صورتحال پر منعقد ہونے والے ’ہارٹ آف ایشیا‘ اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی۔
’ہارٹ آف ایشیا‘ کی وزارتی سطح کی پانچویں کانفرنس آٹھ دسمبر سے اسلام آباد میں شروع ہو رہی ہے جس میں پاکستان نے بھارت کو بھی مدعو کیا ہے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سشما سوراج کل (منگل کو) پاکستان پہنچیں گی اور دورے کے دوران وہ اجلاس میں شرکت کے علاوہ وزیرِ اعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق سشما سوراج نو دسمبر کو اسلام آباد میں بھارتی وفد کی قیادت کریں گی
انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ خارجہ سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر بات ہوگی تاہم یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ جامع مذاکرات کس طریقے سے اور کن معاملات پر شروع ہوں گے۔
مشیرِ خارجہ نے کہا کہ سشما سوراج کی اسلام آباد آمد ’ایک اچھی ابتدا ہے کہ جو بات چیت میں ڈیڈ لاک تھا وہ کسی حد تک ختم ہوا ہے۔‘
سرتاج عزیز نے کہا کہ بینکاک میں دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیران کے درمیان ملاقات بھارتی وزیرِ اعظم کی تجویز پر ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے نریندر مودی سے پیرس میں ہونے والی ملاقات میں انھیں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں سشما سوراج کو بھیجنے کی دعوت دی تھی جس پر بھارتی وزیرِ اعظم نے پہلے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات پر زور دیا تھا۔