کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا تھا کہ پاکستانی معاشرہ بنیادی طور پر مذہبی اقدار رکھتا ہے اور اسلام معاشرے میں انصاف کی فراہمی پر زور دیتا ہے،
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا لیگل ڈرافٹنگ کا معیار نہایت کمزور اور فرسودہ ہے، قانونی تعلیم کی بنیادانتہائی فرسودہ اصولوں پررکھی گئی ہے جو آج کل کے چیلنجز کے لیے کافی نہیں۔ صرف قانون کی تعلیم دینے سے کام نہیں بنے گا، قانون فہمی کومعاشرےمیں اہمیت ہونی چاہیے، اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں اخلاقیات کومدنظررکھناچاہیے، ہمیں اپنی اقدارکوبھی بڑھانا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ، ریاست کا کام عدل قائم کرنا ہے، آئین عدلیہ کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، عوام کو وکلاء اور ججز سے بڑی توقعات وابستہ ہیں، وکلا اور ججوں کو عوامی امنگوں پرپورا اترنا چاہیے۔