لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ کہ پاکستان کو لیڈرشپ کی ضرورت ہے ۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان میں قیادت کا فقدان ہے۔ لیڈر ایک نظریے پر چلتا ہے اور وژن کیساتھ قوم کی قیادت کرتا ہے اور کسی سے نہیں ڈرتا۔۔والدہ اورنانا کی تصاویر لگا کر کوئی لیڈر نہیں بن جاتا، نظریہ رکھنے والا ہی اصل لیڈر ہوتا ہے-عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو قیادت کی ضرورت ہے، چھپ چھپ کر ملاقاتوں کی نہیں،نواز شریف سٹیبلشمنٹ سے ڈرتے ہیں اور مودی رائٹ ونگ سے، مودی کوبھارت میں امن قائم کرنےکاموقع ملاتھاجووہ نہ کرسکے، پاک بھارت لیڈرشپ کوعوام کی فلاح کیلئےپالیسی مرتب کرنا ہوگی، مسئلہ کشمیرکےحل کیلئےدونوں طرف مثبت کوششیں نہیں کی گئیں، دونوں ممالک کوسب سےپہلےغربت سےنمٹنےکیلئےحکمت عملی اپناناہوگی۔کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں باریاں لینےکیلئے سیاسی خاندانوں کےبچےتیارہوگئےہیں، نواز شریف ہر آدمی کی قیمت لگاتے ہیں، انہوں نے سیاست کو کاروبار بنا رکھا ہے، احتساب کے ڈر سے سب اکٹھے ہو جاتے ہیں، ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کو پکڑا گیا تو پیپلز پارٹی اور متحدہ اکٹھے ہو گئے۔ پاکستان کا سب سے بڑا ایشو غربت ہے۔ غربت کو ختم کرنے کے لیے امن پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔