پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے- 122 کے ضمنی انتخابات کو بھی الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا۔
تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان کی جانب سے سلمان راجہ ایڈووکیٹ نے 800 صفحات پر مشتمل پٹیشن جمع کروا دی۔
علیم خان کا کہنا تھا کہ تمام قانونی مراحل کے بعد الیکشن کمیشن سے رجوع کیا، اس بار ایاز صادق کے خلاف پہلے سے بھی ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کی جمع کروائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ضمنی انتخابات سے قبل 30 ہزار 500 ووٹ ٹرانسفر یا منسوخ کیے گئے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو صرف 812 فارمز کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں جبکہ 22 ہزار ووٹوں کے اندراج اور اخراج کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہی گھر میں 30 سے 50 ووٹوں کا اندراج کیا گیا۔
درخواست دائر کرنے سے قبل علیم خان کا کہنا تھا کہ این اے- 122 میں ووٹوں کا اندراج اور اخراج اندھیرے میں رکھ کر کیا گیا ہے۔
علیم خان نے کہا کہ نادرا حکام نے ملاقات کی اور نہ ہی ووٹرز کا ریکارڈ فراہم کیا، مسلم لیگ (ن) کی دھونس اور دھاندلی کا پیچھا جاری رکھیں گے، این اے-122 کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی ہوئی، لہذا الیکشن کمیشن ازخود نوٹس لے کر انتخابات کالعدم قرار دے