لاہور: الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 118 میں دھاندلی کے الزامات سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے حق میں فیصلہ سنا دیا.
2013 کے عام انتخابات میں این اے 118 سے مسلم لیگ (ن) کے ریاض ملک ایک لاکھ 4 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی امیدوار حامد زمان کو 43 ہزار ووٹ حاصل ہوئے تھے.
بعدازاں حامد زمان نے ریاض ملک کی اہلیت کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا تھا.
این اے 118 کی انتخابی عذرداری کی سماعت الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر) رشید قمر نے کی اور گذشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا.
اس سے قبل مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس (ر) کاظم ملک کر رہے تھے تاہم ان کی مدت ملازمت مکمل ہونے کے بعد اس کی ذمہ داری جسٹس (ر) محمد رشید قمر کو سونپی گئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی کے حامد زمان دھاندلی کے واضح ثبوت پیش نہ کرسکے.
عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے ریاض ملک کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے حامد زمان کی درخواست مسترد کردی.
سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی ایم این اے ریاض ملک کا کہنا تھا کہ “تحریک انصاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی، میری 60 ہزار کی برتری تھی جسے عدالت نے برقرار رکھا اور پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی.”
دوسری جانب پی ٹی آئی امیدوار حامد زمان کا کہنا تھا کہ انھیں الیکشن ٹریبونل کے نئے جج پر تحفظات تھے اور وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے.