منتھلی باز احساس سے محروم کرپشن کنگ محکمہ صحت کا بدنام ڈرگ انسپکٹر اختیارات کے نشہ میں دھت ہو کر قانون کی دھجیاں بکھیرنے لگا

کامونکی میڈیکل سٹوروں پر نشہ آور ادویات سر عام فروخت جاری۔ بدعنوان ڈرگ انسپکٹر نے مال حرام کیلئے عطائی ڈاکٹرز سےایمان کا سودا کرلیا۔ ناقص کارکردگی کا جن بوتل سے باہر، دفتر میں الٹی گنگا بہنے لگی۔ اختیارات سے تجاوز کرنے کے سابق ریکارڈ پاش پاش

نشے کے عادی دو افراد جان کی بازی ہار گئے ان کا تعلق کامونکی سے تھا ایک کا نام شانی مسیح تھا دوسرے کا نام عمران ولد یوسف بتایا گیا ہے دونوں نوجوانوں کی ہلاکت نے ڈرگ انسپکٹر کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے

کامونکی (اخلاق الطیف اُپل سے) کامونکی ڈویژن بھر میں بدنام زمانہ رسوائے زمانہ مبینہ کرپشن کا بے تاج بادشاہ، لکشمی کی چمک کا پجاری، موت کے سوداگروں عطائیوں کا مہمان نواز بن کر محکمہ صحت کی جگ ہنسائی بنے والا اختیارات کے نشہ میں بدمست ڈرگ انسپکٹر کی چیرہ دستیاں کھل کر سامنے آگئیں۔ ناقص کارکردگی کا جن بوتل سے باہر، دفتر میں اُلٹی گنگا بہنے لگی۔ اختیارات سے تجاوز کرنے کے سابق ریکارڈ پاش پاش، موت کے سوداگروں کے سہولت کاروں کو پروٹو کول، اپنی دنیا میں مگن، مانیاں عروج پر، پانچوں انگلیاں گھی میں، موت کے سوداگروں کی سہولت کاری کی بلی تھیلے سے باہر، عطائیوں کی من مانیاں عروج پر، ڈرگ انسپکٹر شہر موت کے سوداگروں کے حوالے کر کے چپ کا روز در رکھ کر لمبی تان کر سو گیا۔ نہ کوئی پوچھنے والا نہ ہی کوئی پکڑنے والا۔ کامونکی میں تعینات ڈرگ انسپکٹر کی ناک تلے قانون کو پاؤں تلے روند کر موت کے سوداگروں کا ڈنکے کی چوٹ پر دھڑلے سے جگہ جگہ موت بانٹنے کا گھناؤنا دھندہ جاری۔ انسانی زندگیوں سے سرعام کھلواڑ عروج پر، غیر معیاری لیبارٹریاں خلاف قانون کلینک کھول رکھے ہیں۔ مسیحائی کے لبادے میں چھپے نان کوالیفائیڈ عملہ ان پڑھ جاہل ڈاکٹروں کے روپ میں بہروپئے ہوس زر میں اندھے مسیحائی کے پاکیزہ شعبہ کو بد نام کرنے والے مافیا نے مکینوں کو عطائیت کی کھلی چھٹی سے مکینوں کو عطائیت کا کرنٹ لگا کر جیتے جی مارنے کا کھیل تماشہ جاری رہنا محکمہ صحت کے اعلیٰ ارباب اختیار اور دیگر اعلیٰ ذمہ دار حکام کیلئے لمحہ فکریہ۔ اندھیر نگری چوپٹ راج، مکینوں کو جان و مال کے لالے پڑ گئے۔ مکین دل گئے مارے مارے پھرنے لگے، کوئی پرسان حال نہ ہے۔ افسوس ناک مگر قابل ذکر امر یہ کہ افسران بالا کی آنکھوں میں دھول جھونکتے اور افسران بالا کو سب اچھا کی رپورٹ، تعینات ہونے سے خوف دہشت پھیلا کر مبینہ طور پرحرام مال کے ریٹ بڑھانے کا منفرد انوکھا انداز، متعدد میڈیکل سٹور مالکان ڈرگ انسپکٹر کے قہر کا شکار اور منظور نظر اور مال پانی فکس کرنے والے من پسند عطائیوں کی موجیں ہی موجیں۔ کرپشن ریٹ بڑھانے کیلئے ٹیکنیکل طریقوں کی انوکھی مثال کی اس سے پیشتر نظیر نہ ملتی ہے۔ ڈرگ انسپکٹر کی نئے انداز کی منطق پر مکینوں نے ہزاروں سوالات کھڑ کر دیئے۔ مکینوں کا اعلیٰ ذمہ دار حکام سے درد ناک مطالبہ ہے کہ محکمہ صحت کی خصوصی ٹیم تشکیل دیکر شہر بھر میں بلا تفریق عطائیوں کیخلاف آپریشن کلین اپ کر کے عطائیوں کے کلینک نجی ہسپتالوں میں کلینک اور لبیارٹریوں کے عملہ کی ڈگریاں چیک کر کے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن لیکر مکینوں پر احسان عظیم کیا جائے۔ موت کے سوداگروں عطائی مافیا کے ستائے مکینوں کی وزیر اعلیٰ پنجاب وزیر صحت، کمشنر، ڈپٹی کمشنر محکہ صحت کے اعلیٰ ارباب اختیار سے درد ناک مطالبہ۔ مکین شنوائی اور خوشخبری کے منتظر۔

اپنا تبصرہ بھیجیں