انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا ۔۔۔ تحریر : ماریہ عبدالقھار

در حقیقت یہ صحیح بات ہے کہ انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا ہمیشہ تجسس میں ہی رہ کر اپنی پوری زندگی گزار دیتا ہے۔ انسان کی مختلف حالتیں ہیں جو وہ محسوس کرتا ہے وقت کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی اس کی زندگی میں خوشی آجاتی ہے اور تو کبھی غم۔ کبھی کبھی تو چھوٹے موٹے مسائل کی وجہ سے بھی پریشان ہوجاتا ہے۔ لیکن ظاہر سی بات ہے کہ انسان ایک حالت میں نہیں رہ سکتا اسکی حالتیں بدلتی رہتی ہیں کیونکہ اگر وہ سب کچھ بھی حاصل کرلیں نہ پھر بھی اسے کسی نہ کسی چیز کی کمی رہتی ضرور ہے۔ اور حقیقت ہے انسان نامکمل بنایا گیا ہے اسے کسی نہ کسی چیز کی آس اور تلاش ہمیشہ ہی رہتی ہے۔ چاہے بھوڑاپے کے ہی نزدیک کیوں نہ ہوجائے۔

چاہے اس وہ سب بھی مل جائے جیسا وہ چاہ رہا تھا مگر پھر بھی ایک حالت میں مطمئن نہیں رہ پاتا۔ اس کی دوسری خواہشات وقت کے ساتھ ساتھ جنم لیتی رہتی ہیں یہاں تک کہ وہ ان سب کے لئے جدوجہد شروع کردیتا ہے۔ لیکن اگر اب حال میں جو وہ چاہ رہا تھا وہ بھی اسے مل جائے تو مطئمن ہو تو جاتا ہے لیکن وقتی طور پر۔ لیکن اگر اسے وہ سب نہ ملے جیسا وہ چاہ رہا تھا تو دل ہی دل میں کڑتا رہتا ہے۔ بجائے اس کے وہ صبر سے کام لے۔

خوشی صرف یہ نہیں ہے کہ آپکے حالات اچھے ہیں اپکے پاس دھن دولت ہے آپکی پاس دنیا بھر کی آسائش ہے ہاں! یہ بھی اچھی بات ہے مگر یہ بھی صحیح نہیں ہے کہ آپ نفسانی خواہشیات کے پیچھے اتنے اندھے ہوجاؤ کہ آپ کو سب کچھ بھول جائے کہ آپکی زندگی کا کیا مقصد ہے اللہ پاک نے آپکو بھیجا کیوں دنیا میں؟ اس لئے انسان کو ہر حال میں اپنے رب کا شکر ادا کرنا چاہیے تاکہ اللہ آپکو نوازتا رہے اور آپ بھی دوسرے لوگوں میں وہ مال خرچ کریں جو خرچ کرنے کے آداب اللہ نے آپکو سیکھائے ہیں۔

سورہ العادیات میں ارشاد باری تعالیٰ ہے

در حقیقت انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے

اور یہ بات سو فیصد سچ ہے۔ کیونکہ جب وہ ایک چیز حاصل کر لیتا ہے تو دوسری چیزوں اور عارضی سہاروں کے پیچھے بھاگتے بھاگتے نہیں تھکتا۔ انسان کو حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے اور انسان کو ہر حال میں خوش رہنا چاہیے اور جو اللہ پاک نے اسے دے رکھا ہے ان نعمتوں کو گنتے رہنا چاہیئے۔ تاکہ شکر کرنے کی عادت ہو کیونکہ اگر یہ نہیں ہوگی تو نفسانی خواہشیات کے پیچھے بھاگتے بھاگتے نہیں تھکے گا اور پھر وہ ایک دن برے نتائج کا سامنا بھی کر سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں