اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مون گارڈن کو سیل اور مسمار کرنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل قرار دیدیا۔
سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے مون گارڈن کو سیل اور مسمار کرنے کے فیصلے کیخلاف بلڈر عبدالرزاق خاموش کی اپیل کی سماعت کی۔
بلڈر کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ان کے موکل اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہیں۔ وہ کسی بھی قسم کا جرمانہ ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔
مون گارڈن کے رہائشیوں کے وکیل شہاب سرکی نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے انہیں سُنے بغیر فیصلہ دیا، یہ سو خاندانوں کے بےگھر ہوجانے کا معاملہ ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔
عدالت نے عبدالرزاق خاموش کو پانچ کروڑ روپے نقد جبکہ پانچ کروڑ روپے کی بینک گارنٹی بطور سیکیورٹی پندرہ روز میں جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔
بلڈر عبدالرزاق خاموش سپریم کورٹ سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا،
تاہم وکلا کی جانب سے بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کی تحریری یقین دہانی پر انہیں رہا کر دیا گیا ۔
10 نومبر کو سندھ ہائیکورٹ نے گلستان جوہر میں واقع ریلوے اراضی پر قائم مون گارڈن کے فلیٹس 24 گھنٹے میں خالی کرانے کے احکامات جاری کئے تھے جس پر مکینوں نے سڑک پر دھرنا دے دیا تھا۔
مہلت ختم ہونے پر مکین سندھ ہائی کورٹ پہنچے تو عدالت عالیہ نے انیس نومبر تک حکم امتناع جاری کر دیا ۔
دوسری جانب کراچی میں اینٹی کرپشن ٹیم نے گلشن اقبال میں سب رجسٹرارآفس پر چھاپہ مار کر مون گارڈن کی الاٹمنٹس اور رجسٹری کا تمام ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔