دوستی ۔۔۔ تحریر : عاکفہ وحید (سرگودھا)

میری زندگی کی کتاب میں اس لفظ کا مطلب آدھا جہاں ہے۔ زندگی کو مکمل کر دینے والا یہ لفظ جس شخص کے لیے استعمال کیا جائے وہ بے لوث محبت کا حقدار ہو جاتا ہے۔ کوئی مجھ سے گر یہ کہے کہ دوستی یا محبت تو میں بلا تردد دوستی کو چنوں گی۔ میرا ماننا ہے کہ محبت انسان کو خود غرض بنا دیتی ہے کیوں کہ یہ اپنے محبوب سے بدلے میں محبت کا تقاضا کرتی ہے جب کہ دوستی بے لوث ہوتی ہے۔ دوسرا شخص آپ کے لیے کچھ کرے یا نہ کرے لیکن آپ ہر وقت اپنے دوست کے لیے کچھ کر گزرنے کو تیار رہتے ہیں۔ دوستی خوشیوں کو دوبالا کر دینے، غموں کو بانٹ لینے اور اداسی کو لمحوں میں دور کر دینے کا نام ہے۔ جس انسان کا کوئی دوست نہیں میرے نزدیک وہ آدھی ادھوری زندگی گزار رہا ہے۔ دوست ضروری ہوتے ہیں بہت ضروری اتنے کہ ایک صحت مند زندگی گزارنے کے لیے آپ کے پاس زیادہ نہیں تو ایک دوست تو ضرور ہونا چاہیے۔ دوستوں کی ایک خوبی یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ اچھے لسنر یعنی سننے والے ہوتے ہیں۔ آپ جب بھرے دل کے ساتھ ان کے سامنے جاتے ہیں تو وہ آپ کو خاموشی سے سنتے ہیں۔ نمرہ احمد کہتی ہیں دوست ہماری ذات پر لگے مختلف تالوں کی چابیاں ہوتے ہیں اور ہر چابی ہر تالے کے لیے نہیں ہوتی۔ میں اس بات سے سو فیصد متفق ہوں کیوں کہ ہر دوست سے ہماری دوستی کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ کچھ ایسے ہوتے ہیں جن کے سامنے آپ بنا سوچے سمجھے بول سکتے ہیں، اپنی ہر بات بتا سکتے ہیں وہ آپ کو جج نہیں کرتے۔ کچھ سے آپ دینی معاملات میں مشاورت کرسکتے ہیں۔ اسی طرح کچھ دوست بہت اپ ٹو ڈیٹ ہوتے ہیں انہیں انگریزی میں گروم بھی کہتے ہیں۔ یہ دوست آپ کو زمانے کے ساتھ چلنا سکھاتے ہیں۔ یہ آپ کو معاشرے میں اٹھنے بیٹھنے کا سلیقہ بتاتے ہیں۔ کچھ دوست اپنی ذات میں علم کا سمندر ہوتے ہیں۔ آپ انہیں چند لمحے بھی سن لیں تو ایسا محسوس ہوگا کہ علم کے ڈھیروں قطرے آپ کی ذات میں منتقل ہوگئے ہیں۔ پھر کچھ دوست کتابوں اور کہانیوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ آپ ان سے بنا تھکے گھنٹوں کتابوں اور کہانیوں کی باتیں کرسکتے ہیں۔ کچھ دوست کھانے کے شوقین ہوتے ہیں۔ یہ جگہ جگہ جا کر اپنے من پسند کھانے کھاتے ہیں۔ آپ ان کے ساتھ جتنا وقت گزاریں گے یہ آپ کو نئے نئے ریستوران اور مختلف علاقوں کے کھانوں اور ذائقوں سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ ان کے ساتھ رہ کر آپ کی کھانے میں دلچسپی بڑھ جائے گی۔ مختصر بیان کروں تو کچھ دوست گھومنے پھرنے کے شوقین ہوتے ہیں۔ کچھ نئے نئے ہنر سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ خیر دوستوں کی اقسام بہت زیادہ ہوتی ہیں مگر یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کے پاس ہر قسم کا دوست ہو۔ آپ جس طرح کا مزاج رکھتے ہوں گے آپ کے دوست بھی ویسے ہی ہوں گے۔ ایک اہم نکتے پر اپنی بات کا اختتام کروں گی کہ آپ دوسرے لوگوں کو تو بہت جلد دوست بنا لیتے ہیں لیکن کیا آپ خود کے دوست بھی ہیں یا نہیں؟ یعنی آپ کی اپنی ذات سے دوستی ہے۔ سب سے پہلے خود کو اپنا دوست بنائیں۔ اپنی کامیابی پر خود کو سراہیں، خود کو انعام دیں۔ ناکامی پر خود کو تسلی دیں۔ ایسا کرنے سے آپ کے وجود سے مثبت وائبز آئیں گی اور پھر مثبت لوگ ہی آپ کے دوست بنیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں