اندھیر نگری چوپٹ راج، صحافی محمد احسان مغل کے گھر چوری کی واردات۔ تھانہ شادباغ کے اے ایس آئی مرتضیٰ نے اندراج مقدمہ کے لیے 50 ہزار رشوت مانگ لی۔

ایمانی قرآنی حلفاً کہتا ہوں اے ایس آئی مرتضیٰ نے مجھ سے 5 ہزار روپے درخواست وصول کرنے کی فیس وصول کی : صحافی محمد احسان مغل

لاہور (کرائم رپورٹر) تفصیلات کے مطابق صحافی محمد احسان مغل نے تھانہ شادباغ میں درخواست برائے اندراج مقدمہ دی، جس میں موقف اختیار کیا کہ وہ کچھ دن کے لیے کاروبار کہ سلسلہ میں شہر سے باہر تھے۔ جب لاہور واپس آئے تو ان کہ گھر ان کا قیمتی سامان جس کی مالیت تقریباً 15 لاکھ سے زائد ہے، موجود نہ تھا، اس پر میڈیا کو اپنا موقف دیتے ہوئے صحافی محمد احسان مغل کا کہنا تھا کہ میرے گھر چوری کی واردات ہوئی۔ جب میں داد رسی کے لیے شادباغ تھانہ پہنچا تو تھانہ شادباغ فرنٹ ڈیسک پر موجود جوان نے میری درخواست لینے سے انکار کردیا اور مجھے فرنٹ ڈیسک کے ساتھ بیٹھے اے ایس آئی مرتضیٰ کے پاس بھیجوا دیا۔ جس پر اے ایس آئی مرتضیٰ نے مجھے دو گھنٹے بیٹھائے رکھنے کہ بعد کہا کہ آپ کا معاملہ بہت سنگین ہے میں ایس ایچ او صاحب سے بات کرتا ہوں، آپ پچاس ہزار روپے فیس دیں آپ کا مقدمہ تبھی درج کروائیں گے اور آپ کا سامان بھی ریکور کروائیں گے۔ جس پر میں نے اے ایس آئی مرتضیٰ کو ایمانی قرآنی پانچ ہزار روپے موقع پر ادا کیے۔ جس کے بعد میری درخواست وصول کی گئی۔ بعد ازاں اے ایس آئی مرتضیٰ مجھ سے بطور رشوت باقی پنتالیس ہزار روپے کا مطالبہ کرتا رہا جوکہ ادا نہ کرنے پر مقدمہ درج نہ کیا۔ آخر میں صحافی محمد احسان مغل کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کرتا ہوں کہ میرے ساتھ چوروں اور تھانہ شادباغ پولیس کی جانب سے سخت زیادتی کی گئی ہے۔ اس معاملے کا نوٹس لیا جائے اور انصاف کرتے ہوئے میرے نقصان کا ازالہ کروایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں