آجکل کے چھوٹے بچوں کو بگاڑنے میں اکثر مائیں پیش پیش نظر آتی ہیں جو خود اپنے پاوں پہ کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔۔۔
بچوں کی ٹک ٹوک بنا کر انہیں ساتویں آسمان پر بٹھا کر رکھتی ہیں گانے پر ان سے ایکٹنگ کروانا اور یہی نہیں پھر تعریفوں کے لمبےلمبے قصیدے پڑھنا کہ دیکھو میرے بچےّ نے کیا معرکہ مارا ہے اور اس پر کتنے ان جیسے لوگوں کے ہی لائکس بھی آئیں۔۔
پاس کھڑا بچہّ کیا سیکھ رہا ہے ؟؟ گویا یہ لائکس ہی زندگی کا مقصد ہیں اور مجھے مزید ایسی ویڈیوز بنانی چاہیے چونکہ ماں کے لیے فخر کی بات ہے۔۔
مائیں باقاعدہ گائیڈ کرتی دکھائی دے رہی ہیں ایسے نہیں ایسے کرو اور پھر اسٹیٹس پر میرا شہزادہ لکھ کر ایسے پوسٹ کی جاتی ہے گویا شہزادے نے تاریخ رقم کرلی۔۔
مسلمانوں کی مائیں ایسی ہوتی ہیں ؟؟
ایسے اسٹینڈرز کب سے ہونے لگ گۓ ؟؟ان کے بچوں کے لیے اب ٹک ٹوک فخر کا باعث ہونے لگ گٸیں۔۔
ایسا کیوں ہوا کیونکہ بچپن سے ماں نے اسکا یہ لیول منتخب کیا تھا۔۔ یہ قوم کرے گی جہاد جو شارٹس کی دنیا سے باہر نہیں نکلتی۔۔۔
*ہم جیسی مائیں اپنے بیٹوں کو صحابہ جیسی تربیت دیں گی جو خود ٹک ٹوک اور ان جیسی ایپس پر دل و جان سے فدا ہیں۔۔
خدارا اللہ نے بہت اونچا مقام دیا تھا اس کو اس قدر پستی میں لے کر مت جاٸیں کہ کل آپ کے بچے ان گھٹیا چیزوں کے پیچھے ذہنی مریض بن جاٸیں
مردہ اور اپاہج دل والے لوگ
مہریں لگی ہوئی ہوں دلوں پر
آنکھوں پر ایسی پٹی بندھ جائے نہ اللہ کی بات نظر آئے اور نہ سمجھ
خدا کاواسطہ ہے جو بھی یہ تحریر پڑھ رہا ہے نکل آئیں اس سب سے۔ اپنے ارد گرد بھی اس بات کو ہونے سے روکیں
آپ نے یہ پڑھ لیا آپ تک اللہ نے بات پہنچا دی ہے آپ پر ذمہ داری عائد ہوچکی
اپنے بچوں کے آئیڈیل صحابہ کو بنائیں انہیں اس ٹک ٹوک کے گند سے نکالیں انہیں بچپن سے بتائیں یہ دونمبر اور بہت حقیر چیزیں ہیں * یہ ہمارا اسلام نہیں ہے یہ* ہمارےاسٹینڈرز اور مقصد نہیں ہے۔۔۔
ہم یہ دو لائینیں گانوں کی بول کر چھ لائکس لینے اس دنیا میں نہیں بھیجے گئے۔ خود بھی نکلیں اس گندگی سے اور اپنے بچوں کی بھی نکال لیں۔ ابھی سے سدھریں مرنے کے بعد تو سب سدھرنا چاہتے ہیں لیکن پھر وقت نہیں صرف حساب ہوتا ہے صرف حساب۔۔
شرمِ نبیﷺ خوفِ خدا
یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں