جس طرح تیزی سے آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے اُسی طرح بےروزگاری کا مسئلہ بھی بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ چند ترقی یافتہ ممالک کو چھوڑ کر بےروزگاری پوری دنیا کا مسئلہ بن چکا ہے۔
حالت تو یہ ہے کہ آج پاکستان کے کڑوڑوں نوجوان ایک اچھے تعلیمی ادارے سے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بھی ملازمت کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔
بےروزگاری ایک عالمی مسئلہ ہے، یہ اک اب سماجی برائی میں شامل کی جاتی ہے۔ کیونکہ اس سے بہت سے خطرناک حالات جنم لیتے ہیں۔ جو ہمارے لیے خطرہ کا باعث بنتے ہیں۔
یہ نہیں ہے کہ یہ مسئلہ اچانک سے نمودار ہوگیا ایسا بالکل بھی نہیں ہے یہ مسئلہ پہلے بھی تھا اور آج بھی تیزی سے بےروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔ پہلے زمانے میں اتنے پڑھے لکھے لوگ نہیں ہوا کرتے تھے تو بےروزگاری کا مسئلہ بھی کم تھا۔ لیکن جیسے جیسے لوگ تعلیم حاصل کررہے ہیں تو بےروزگاری میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
وجہ کیا ہو سکتی ہے؟؟؟؟؟
وجہ صرف یہی ہے جو لوگ تعلیم یافتہ ہیں ان پاس ڈگری تو موجود ہیں لیکن ان کے پاس اتنی قابلیت نہی موجود جو ایک شخص کے پاس ہونی چاہیے۔۔
جب کسی شخص کو جاب کے سلسلے میں کہی جانا پڑ جائے تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑھتا ہے، کیونکہ مجبور افراد کو پرائیویٹ اسکولز میں کم تنخواؤں پر ملازم تو رکھ لیتے ہیں مگر انہیں کسی بھی وقت ملازمت سے
ہٹا بھی دیا جاتا ہے۔
اور گورنمنٹ اداروں میں لوگ بامشکل سے ہی ملازمت حاصل کرپاتے ہیں۔ زیادہ تر تو حال یہ ہے کہ انہیں جاب سفارش اور رشوت لے کر دے دی جاتی ہیں۔
اسی وجہ سے اب بے روز گاری کا مسئلہ بڑی سنجیده صورت اختیار کرچکا ہے۔ تعلیم یافتہ، غیر تعلیم یافتہ اور ہنر مند، غیر ہنر مند افراد اس سے متاثر ہوتے ہے۔ پھر یہ بے روزگاری شہریوں کو مجرم بنا دیتی ہے۔۔۔
اس سے بدعنوانی پھیلتی ہے ، یہ آدمی سے شرافت، اور ایمانداری کی توقع کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔۔۔۔
یہ حکومت کا فرض ہے کہ بے روزگاری کیلئے مؤثر اقدام اٹھائے جائے تاکے لوگ اچھے کاموں میں مصروف رہیں اور غیرصحت مندانہ ماحول پیدا نہ ہو۔۔۔۔