یہ حقیقت ہے اور ہمیں معلوم بھی ہے کہ سگریٹ نوشی صحت کیلئے مضر ہے۔ یہ ایک ایسی عادت ہے جس میں خواتین و حضرات دونوں مبتلا ہے۔ اور یہ سگریٹ نوشی روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
اس کے خلاف دنیا کے چند ملکوں میں پابندی بھی لگائی جاچکی ہے، لیکن جو کام اس پر ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہو رہا۔ اس کی روک تھام کیلئے فلاحی ادارے کام بھی کر رہے ہیں۔ تاکہ لوگوں کو اس سے بچایا جاسکے۔ کیونکہ سگریٹ ہماری سوچ سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔۔
غریب گھرانے زیادہ تر سگریٹ نوشی سے متاثر ہوتے ہیں، کیونکہ جو رقم انہوں نے اپنی بنیادی ضرورتیں پوری کرنے پر صرف کرنی ہوتی ہیں اس پیسے کو و ان پر لگا دیتے ہیں۔
جب لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ بہت سی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اس سے ان غریبوں کا پیسہ اس پر لگ جاتا ہے۔ حالت تو یہ ہے کہ بچہّ گھر میں دودھ کیلئے ترس رہا ہوتا ہے اور باپ آرام سے بیٹھ کر سگریٹ پھونک رہا ہوتا ہے۔
سگریٹ ایک نشہ ہے جو ایک دفعہ لگ جائے تو اسے چھوڑنا بہت مشکل ہوجاتا ہے، کیونکہ سگریٹ کی طلب بار بار ہوتی ہے۔ جب کوئی شخص اس عادت کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ پان، نسوار اور گٹکے وغیرہ کی عادت ڈال لیتے ہیں۔ لیکن یہ چیزیں ہمارے لیے نقصان ده ہیں۔ بعض ہسپتالوں میں اس کا علاج ادويات سے کیا جاتا ہے۔
اس لئے ہمیں مثبت طریقوں سے اس عادت کو ترک کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اگر ہم چاہیں تو خراب سے خراب عادت کو بھی چھوڑ سکتے ہیں۔ اس کے لئے ہمیں پہلے مضبوط ارادہ کرنا ہوگا کہ یہ مجھے لازمی چھوڑنا ہی ہے۔ پھر صبح سویرے روز اٹھنے کا ماحول بنائے اور ورزش بھی کریں۔
لوگ اکثر کھانے کے بعد سگریٹ کو ترجیح دیتے ہیں جہاں آپ سگریٹ پیتے ہیں وہاں آپ ایک کپ قهوه پی لیں تاکہ آپ کا ہاضمہ بھی ٹھیک کام کریں۔
پانی کا استعمال زیادہ کریں، اہم کام جو آپکو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ سگریٹ پینے والے دوستوں کی محفل سے دور رہیں۔ اور آپکے پاس اس کے متعلق جو بھی سامان موجود ہے اسے فوری طور پر گھر سے باہر پھینک دیں۔
اس طرح آپ کی یہ عادت آہستہ آہستہ ختم ہوجائے گی اِن شاء اللہ۔۔۔