ہماری ترجیعات کا قبلہ درست نہیں ہے ، سر کے بل ہم ترجیعات کو کر دیتے ہیں ،ہہاری رقم خرچ کرنے کی ترجیعات کیا ہیں ، پنجاب کے اندر ہم ایک ڈزنی لینڈ تھیم پارک بنانے جا رہے ہیں جس کی کل لاگت 36 ارب روپے ہے ۔ اور یہ ڈیڑھ سال میں تعمیر کیا جائے گا۔
پنجاب کے اندر اگر تھانوں کی حالت دیکھیں ، اسپتالوں کی حالت دیکھیں ،بنیادی صحت کے مراکز دیکھیں ، پنجاب کے اندر اگر غربت اور بے روزگاری کی حالت دیکھیں تو ، پنجاب کے چڑیا گھر کو دیکھیں ، پنجاب کے مختلف حصوں کو دیکھیں ،” میں صرف لاہور کی بات نہیں کر رہا ہوں ، میں پنجاب کی بات کر رہا ہوں ” جہاں پر دس کروڑ لوگ آباد ہیں ۔ اس کے بعد کون یہ چاہے گا کہ یہاں پر ایک ڈزنی لینڈ تھیم پارک کے اوپر آپ 36 ارب روپے کا خرچہ کریں ۔
اگر آپ کے پاس یہ تمام پیسہ موجود ہے ، جو ظاہر ہے موجود ہے تو آپ لگانا چاہ رہے ہیں اور اتنا فراوانی کے ساتھ موجود ہے کہ آپ ایک تھیم پارک کے اوپر لگانا چاہ رہے ہیں ، اگر آپ یہ پیسہ اٹھا کر پولیس کو دیدیں تو آپ سوچیں کہ پولیس کی حالت کس حد تک تبدیل کی جاسکتی ہے ۔ ایک ایسی پولیس فورس جو دہشت گردوں کا صحیح طریقے سے مقابلہ کر پائے ۔
ایسے اسپتال جہاں سے لوگ روتے ہوئے واویلا کرتے ہوئے نہ نکلیں ، ایسے پارک جہاں پر لوگ شام کو جا کر آرام سے زندگی گزار پائیں اور ایسا ذہنی سکون جہاں پر جانے کے بعد لوگوں کو ڈزنی لینڈ تھیم پارک جانے کی ضرورت نہ ہو، یہ سب کچھ کر سکتے ہیں ۔
لیکن ہم نہیں بنائیں گے ، کیوں کہ ہمارا خیال ہے کہ ڈیجنی تھنک پارٹ کے بغیر پنجاب کے اندر ہم سیاست نہیں کر سکتے ۔
لہذا 36 ارب روپے ایسے وقت جب ملک کے اندر ہر طرف دہشتگردی کے حوالے سے بات کی جا رہی ہے ، خرچ کرنا ہم بہت ضروری سمجھتے ہیں ، ہمیں کچھ اپنی ترجیعات کا خیال کرنا چاہیے ، اس زمانے کا ادراک کرنا چاہیے جس کے اندر ہم رہ رہے ہیں ، اس قوم کا لحاظ کرنا چاہیے جس کے ہم نمائندے ہیں ۔
ذرائع : سچ ٹی وی