انسان کی شخصیت و کردار کی بہترین تعمیر اس وقت ہوتی ہے جب وہ کٹھن حالات سے گزارتا ہے ۔جب وہ مشکلات ،پریشانیاں اور تکالیف سے گزر رہے ہوتے ہیں ۔اور وہ ان حالات میں صبروتحمل سے کام لیتا ہے ۔ انسان میں اگر عقل و فہم ہے تو وہ اپنی غلطیوں سے سیکھ کر اپنی شخصیت میں نکھار لاتا ہے ۔اور مشکل حالات سے گزارنے کے بعد ہی انسان کی شخصیت میں پختگی آتی ہے اسے اپنے اچھے برے کی پہچان ہوتی ہے ۔انسان اپنےاردگرد کے ماحول کو دیکھ کر اپنی کردار میں بہتری لاتا ہے اور اپنی اچھی عادات کو پختہ کرتا ہے اسی سے شخصیت بنتی ہے ماحول کے دو رخ ہوتے ہیں ایک اچھا ایک برا۔اپنے آپ کو ماحول کے جس رخ کی طرف موڑیں گے وہ اسی سانچے میں ڈھلتا چلا جائے گا ۔مشکلات و پریشانیاں اور تکالیف تو تقریبا سب پہ آتی ہیں لیکن کچھ صبر کرلیتے ہیں اور کچھ واویلا مچاتے ہیں ۔صبرکرنا سے آپکو نئی راہیں ملتی ہیں ۔درد سہنے سے آپ کو آسانیاں اور بھلائیاں ملتی ہیں اور پر امید رہنے سے سکون ملتا ہے ۔ اسی سے ہمیں زندگی میں کامیابیاں ملتی ہیں ۔