زندگی اندازوں اور وہموں پر نہیں بلکہ ربّ العالمین پر یقین کرتے ہوئے گزاریں!!!!!!!!!!!
توکل یقین اُمید بھروسے کو کہا جاتا ہے جیسا ک آجکل ہم کسی کو اپنا راز بتا کر کہتے ہیں کہ مجھے آپ پہ بھروسہ تھا اس لیے آپ سے بات کر دی اسی طرح وہ پاک ذات اسی بھروسے کے لاٸق ہے آجکل لوگ نظر بد حسد اور مختلف امراض میں مبتلا ہیں میں نے دیکھا ہے ان سب چیزوں کو دیکھ کر لوگ ایک دوسرے کو مشورے دیتے ہیں کہ فلاں پیر ہے اُس کے پاس جاٶ شرطیہ علاج ہے لیکن سوچا جاۓ تو وہ پاک ذات جس سے ذکر سے انسان کو شفا ملتی ہے اس کے سامنے سجدہ ریز نہیں ہوتا وہ قرآن جس میں ہر بیماری کا علاج ہے اس کو کھول کر نہیں دیکھتے اللہ پہ بھروسہ رکھیں اگر کسی بیماری میں مبتلا کیا ہے تو اس کا علاج بھی بتایا ہے پھر آپ کیو ں شرک میں پڑھ جاتے ہیں کیا آپ کو یقین نہیں اللہ پر وہ تو ہر چیز پر قادر ہے کیا وہ آپ کو نہیں دیکھ رہا آپ اس مسبب الاسباب پر یقین کر کہ تو دیکھیے وہ آپ کے نصیب کو بدلنے پر قدرت رکھتا ہےجب ہر کام میں یہ یقین ہو گا کہ اللہ تعالیٰ ہی کے کرنے سے ہوتا ہے تو کسی کامیابی میں اپنی کسی تدبیر یا سمجھ پر اس کو ناز اور فخر اور دعوی نہ ہو گا۔ اللہ کا فرمان ہے۔ جو شخص اللہ پر توکل کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے کام بنانے کے لیے کافی ہے اور یہ کام بنانا عام ہے ظاہراً بھی ہو یا باطناً۔اگر اللہ نے آپ کی قسمت میں پانی کا ایک قطرہ لکھا ھے تو سمندر کے کنارے پر بھی بیٹھ کر آپ ایک قطرہ ھی پی سکیں گے، رب العزت پہ بھروسہ رکھیں
وہ اپنے بندوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ ایک واقعہ یاد آیا حضرت موسیٰ علیہ اسلام کے لیے اللہ نے سمندر میں راستہ بنا دیا اور اسی سمندر میں فرعون کو غرق کر دیا دیکھیں حضرت موسیٰ علیہ اسلام نے خود کو اللہ کے بھروسے چھوڑ دیا اللہ نے اسے راستہ بنا دیا اسی طرح اگر ہم بھی اپنا یقین اس پاک ذات پر پکا کر لیں تو ہمیں بھی راستے مل جاٸیں گے لیکن ہم جہالت کے اس دور میں ہیں کہ ہم اللہ سے مانگنے کی بجائے لوگوں سے مانگ رہے ہیں ۔اب آجکل دیکھا جاۓ تو چھوٹے سے کاروبار والے انسان بھی جو مزدور ہونگے اُن کو اجرت اپنی مرضی سے دیتا ہے کہ اب یہ میرا محتاج ہے دوں گا تو پھر کام چھوڑے گا ورنہ مجبوری میں یہاں ہی رہے گا ان لوگوں نے بھی ان لوگوں پہ یقین کر لیا ہوا ہے اس ذات کو بھول بیٹھے ہیں جو ہم سب کو دے رہی ہے وہ واحد ذات جو ہمیں بے حساب دیتا ہے اور بغیر مانگے دیتا ہے ہم لوگ اسی کو بھلاۓ بیٹھے ہیں۔یقین كامل رکھیں اس ربــــ کائنات پر وہ اک دن ضرور ہماری مانگی ہر دعا پر “کن” فرمائے گا
” ان شاء اللہ
آمین یا رب العالمیــــــن