ہر عمل کے پیچھے نیت اور خلوص کا ہونا ضروری ہے۔ نیت اور عمل کا تعلق ہونا ضروری ہے نیت کریں گے تو عمل کریں گے نیت عمل کے پیچھے جگمگاتے چراغ کی مانند ہوتی ہے۔ نیت کا چراغ جس قدر روشنی دے گا عمل اسی قدر روشنی پاکر جگمگائے گا۔ نیت کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
ترجمہ: “بے شک اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے ۔”
نیت کے بغیر کوئی بھی عمل قبولیت اور درجہ کمال کو نہیں پہنچ سکتا۔ نیت اگر نیک ہوگی تو اس کا اجر بھی نیک ملے گا۔ اگر نیت میں ذرا سا کھوٹ ہوگا تو اس کا پھل بھی ویسا ہی ملے گا۔ اسی لیے نیت اچھی رکھو اجر بھی اچھا ملے گا۔ ہر کسی کے بارے میں اچھا سوچا کرو آپکو بھی اچھا صلہ ملے گا۔ برا سوچو گے تو بدلے میں بھی ویسا ہی ملے گا۔ مشہور کہاوت ہے کہ:
جیسا بوؤ گے ویسا کاٹو گے۔
اس لیے خوشیوں بانٹو بدلے میں اللہ آپ کو خوشیوں دے گا۔ ہمیشہ ہنستے مسکراتے رہو۔