کائنات کی سب سے پہلی تخلیق قلم ہے۔اِسی قلم کو بطور ہتھیار استعمال کر کے معاشرے میں انقلاب لانے کی صلاحیت کا حامل کردار ایک لکھاری کا ہوتا ہے۔ لکھاری کے قلم سے لکھے گئے الفاظ انسانوں کے قلب و روح کی گہرائیوں میں اتر جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایک لکھاری معاشرے کا گہرائی سے مشاہدہ کرتا ہے اور قدرت کے پوشیدہ رازوں سے آشنا ہونے کی تگ و دو میں مصروف رہتا ہے۔ اُس کا مقصد معمولی واقعات کے پیچھے چھپے حقائق کو جاننا اور انہیں تحریر کی صورت میں دوسروں کے سامنے لانا ہوتا ہے۔ زندگی کے پہلوؤں کو منفرد انداز سے جانچنا اور اپنے نقطہ نظر کو دوسروں تک پہنچانا ہی اُس کا کام ہوتا ہے۔ الفاظ کے ذریعے خیر پھیلانا اور آسانیاں بانٹنا ہی قلم کا حق اور لکھاری کا فرض ہے۔