خصوصی رپورٹ (ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ایڈیٹر نئی آواز)
کمالیہ : موجودہ ایم این اے ریاض فتیانہ اور سابق وزیر و ایم پی اے آشفہ ریاض کے منصوبوں پر ھارے ہوئے ناکام سیاستدان، نگران حکومت اور چند قابل گرفت پبلک سرونٹس کے زیر سایہ، فیتہ کاٹ کر اپنی شکست خوردہ زہنیت نمایاں کر رہے ہیں۔ چار مرتبہ ایم این اے اور مسلسل دس سال صوبائی حکومت (2008 تا 2018)، وفاقی حکومت 1997،
(2013 سے 2018 اور 2022-2023) کے باوجود اسمبلی میں سوئے رہنا اور حلقہ کی عوام کو گالیوں اور قرضوں کے علاوہ کچھ نہ ملا۔
ریاض فتیانہ و آشفہ ریاض نے یونیورسٹی آف کمالیہ، گیس، بجلی، سڑکیں، بائی پاس، لائبریری، ٹیکنالوجی کالج، کامرس کالج، ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، ووکیشنل سنٹر، سکولوں کی اپ گریڈیشن، ایکسپریس ھائی وے اور ھینڈی کرافٹس سنٹر چک نمبر 712 و انڈسٹریل ایریا ٹکٹرا 56 کی منظوری، مل فتیانہ راوی پُل، ریاض وائلڈ لائف پارک، جنگل پارک، ٹبہ سنگل میوزیم، ڈویزنل پبلک سکول، سپورٹس کمپلیکس، ٹحصیل کچہری منظوری، سڑکوں کی مرمت، ہزاروں بے روزگاروں کو ملازمتیں دیں۔ جکھڑ کالج برائے خواتین، نیا گرڈ اسٹیشن جکھڑ، فیسکو دفاتر و کمالیہ۔ پیرمحل ڈویزن، نادرا دفاتر و شناختی کارڈ موبائل ٹیم، پٹرولنگ پوسٹس، جانوروں کے بارہ نئے ھسپتال، انسانوں کے چھ نئے ہسپتال، تحصیل ھسپتال کی اپ گریڈیشن و توسیع، دل اور گردے صاف کرنے کے وارڈز، پینے کے صاف پانی کے ایک سو سے زائد فلٹریشن پلانٹس، بلدیہ کمالیہ ورلڈ بنک پراجیکٹ دو ارب روپے کی منظوری۔ صفائی مشینری، لاری اڈہ تعمیر، چوک توسیع، پبلک پارکس، سٹریٹ لائیٹس، نالیاں سولنگ، ٹف ٹائلز، سیوریج، عوام کو عزت و احترام اور نوجوان نسل کو تعلیمی منصوبوں کے ذریعے بہتر مستقبل کی نوید دی۔ سیاست میں رواداری، محبت، وفاداری، بہادری اور نئی جدید سوچ دی۔
اِن شاء اللہ اگلا الیکشن ریکارڈ اکثریت سے جیت کر حلقہ و ملک کو مزید ترقی دیں گے۔
پاکستان زندہ باد۔