کوئی بھی شخص ، محبت میں نا کامی کے بعد، اپنے محبوب سے انتقام لینے کی کوشش میں یہ کیوں بھول جاتا ہے کہ نا جانے اس ایک شخص کے ساتھ کتنی زندگیاں جڑی ہوئی ہوں گی۔ آپ تو ظاہری طور پر صرف ایک شخص سے بدلہ لے رہے ہوتے ہیں مگر نا جانے اس ایک شخص سے وابستہ کتنے لوگ اس بدلے کی زد میں آ جاتے ہیں، جو بے قصور ہی تباہ ہو جاتے ہیں، جن کے سارے خواب آپ کی وجہ سے چکنا چور ہو جاتے ہیں۔ اور پھر ہو سکتا کہ جس سے آپ انتقام لے رہے ہیں وہ بھی کسی مجبوری کے تحت آپ سے بے وفائی کر بیٹھا ہو۔
“بے وفائی” یہ لفظ آج کل ہر دوسرے شخص کی زبان پر ہے۔ ہم بنا سوچے سمجھے سامنے والے پر بے وفائی کا لیبل لگا دیتے ہیں۔ اور پھر محبت میں انتقام لینے کی غرض سے ہر وہ شخص جو سمجھتا ہے کہ اس کے محبوب نے اس سے بے وفائی کی ہے، وہ بدلہ یا انتقام لینے کی کوشش میں نا جانے کتنی زندگیاں، کتنے خواب اور کتنی عزتیں اپنے پیروں تلے روند دیتا ہے۔ آپ جس شخص سے محبت کرتے ہو اسے اپنا بنا نا چاہتے ہو، اور کہتے ہو کہ “میرا خود پر اختیار نہیں ہے” آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر وہ جسے آپ چاہتے ہو، کسی اور کو چاہتا ہو، تو وہ آپ کے لیے اس کو کیسے چھوڑ دے؟؟ اس کا بھی تو خود پر اختیار نہیں۔
اور محبت میں ضد نہیں ہوتی۔۔۔ حاصل کرلینا ہی منزل نہیں ہوتی! بازار میں ساری چیزیں اچھی لگیں تو کیا ساری چیزیں لے آتے ہیں؟ نہیں ناں! تو پھر دنیا میں جو انسان بھی اچھا لگے گا اسے اپنا کیسے بناؤ گے؟ خود کو اس شخص کی جگہ پر رکھ کر سوچیں کہ جسے آپ چاہتے اس کی اپنی ایک الگ زندگی ہے، اس کی اپنی مرضی ہے وہ جسے چاہے اپنی زندگی میں شامل کرے اور جسے چاہے نہ کرے۔۔۔ اور پھر انتقام کی آڑ میں آپ کیا کچھ کر لو گے۔ چلو اسے حاصل بھی کر لو گے تو کیا وہ تمہارا بن جائے گا؟ جس دن ایسا ہو گیا ناں کہ ہمیں دوسرں کا احساس ہوگیا اس دن ایک شخص کی نہیں بلکہ اس سے وابستہ بہت سے لوگوں کی زندگیاں بچ جائیں گی۔ اگر اللہ نے اسے تمہارے نصیب میں لکھا ہوا یا تمہاری محبت سچی ہوئی تو وہ تمہاری دہلیز پر خود چل کر آئے گا۔ اور اگر وہ شخص تمہیں نا ملا تو بھی اس سے انتقام مت لو۔ بلکہ اللہ سے دعا مانگو کہ وہ تمہارے دل سے اس کی محبت کو نکال دے۔ خدارا لوگوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کرنا سیکھیں اور اپنی سوچ بدلیں!