وزیر اعلیٰ اور فورس کمانڈر گلگت بلتستان سے مطالبہ ہے کہ ظفر شادم خیل کیخلاف قانونی کارروائی کرے۔ میڈیا سے گفتگو
گلگت بلتستان (نمائندہ خصوصی) گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی بیٹی کرن نے کہا کہ حکومت وقت کوآرڈینیٹر ظفر شادم خیل کی بڑھتی ہوئی دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے کوآرڈینیٹر ظفر نے 40 لوگوں کو لیکر میرے بھائی علی رحمت کو بے دردی سے مار پیٹ کرکے خون سے لت پت کر دیا تھا جس کی وجہ سے علی رحمت زخمی ہو کر بے ہوش ہوا تھا اسکا ویڈیو اور فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہے گلگت بلتستان کی بیٹی کرن نے گلوبل ٹائمز میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ حکومت گلگت بلتستان سے پرزور مطالبہ ہے کہ فسادی کوآرڈینیٹر ظفر شادم خیل سے میری کنبہ اور دیگر غریب لوگوں کو محفوظ بنائے انہوں نے کہا کہ کوآرڈینیٹر ظفر شادم خیل حکومت کا نام لیکر لوگوں کو بلیک میل اور زدوکوب کر رہا ہے ایسے شرپسندوں سے ہمیں نجات دلائے اور علاقہ مکینوں کو چین سکون امن محبت کے ساتھ رہنا دیجیئے انہوں نے کہا کہ کوآرڈینیٹر ظفر شادم خیل علاقہ میں کبھی مسلکی بنیادوں پر انتشار پھیلاتا ہے اور کبھی سیاسی بنیادوں پر کبھی علاقیت اور قومیت کے نام پر ان کے بارے میں تحقیقات کی جائے اور اسکو عہدہ سے بھی ہٹا دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور فورس کمانڈر گلگت بلتستان سے اپیل کرتی ہوں کہ ایسے شرپسندوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کرے جو اپنی عہدے کا غلط استعمال کر رہا ہیں۔