عمران خان اور ریحام خان کی طلاق کا معاملہ میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے اور کئی عرصہ تک بنا رہے گا، میں ریحام خان کی ذاتی زندگی پر تبصرہ نہیں کروں گا ، شادی کے بعد ان سے ہمارا نہ رابطہ ہے ، شادی سے پہلے ہماری ساتھی تھی نہ اس کے بعد ہم نے ان سے رابطہ کیا ۔ ہمارا تعلق واسطہ بالکل نہیں ہے ، وہ اچھی تھی یا بری تھی یہ اور قسم کی بحث ہے ۔
میں ذرا اس معاملے کا زاویہ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں ، جو سوشل میڈیا کے اوپر اور سیاسی حلقوں کے اندر جس بحث کا آغاز کیا گیا ہے اس معاملے کے حوالے سے ، وہ بہت ہی غلط رُخ اختیار کر رہی ہے ۔ کل تک ریحام خان صاحبہ سب کی آنکھ کا تارہ تھیں ، وہ راج دلاری تھی ، ان کا رتبہ بڑا تھا ، اور بتایا جاتا تھا سب کو ان سے بہتر شریک حیات عمران خان صاحب کو مل ہی نہیں سکتی.
اب آپ پچھلے چند دنوں کی بحث کو اگر دیکھیں تو کیا کہا جا رہا ہے؟ میں اس کی سمری آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں ۔ آسان الفاظ میں ایک شخص کو میں نے یہ کہتے سنا کہ ریحام خان صاحبہ نے پیسے پکڑنے شروع کر دیئے تھے ڈاکو مینٹریز کے لیے ، ایک صاحب تو ٹی وی پر بیٹھ کر بڑے اعتماد کے ساتھ کہہ رہے تھے کہ ریحام خان عمران خان صاحب کو مارا کرتی تھیں ، ایک اور صاحب فرما رہے تھے کہ در اصل وہ سی آئی اے کے لیے کام کرتیں تھیں ۔ ایک صاحب نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ وہ عمران خان صاحب کے باورچی کو ہٹا کر ان کے کھانے میں زہر ملا کر ان کو اس دنیا سے فارغ کرنا چاہتی تھیں ، یعنی ایسی ایسی باتیں آپ کو سننے کو آ رہی ہیں اس کے اوپر بہت اچھا افسانہ نگار بھی دنگ رہ جائے گا۔
سب سے بڑا زاویہ اس بحث کا یہ ہے کہ اس بحث میں ہمیشہ عورت کو مورد الزام ٹہرایا جاتا ہے ۔ ہم کسی کا دفاع نہیں کر رہے ، ایک عمومی نکتہ آپ کے سامنے رکھ رہے ہیں اور نہ ہی ہمیں کسی کا دفاع کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن تسلسل کے ساتھ شادی کے اندر کسی کو اعزاز ملتا ہے تو خاتون کو ملتا ہے کہ فلاں مرد کے ساتھ اس کی شادی ہو گئی اور اگر وہ بری ٹہرائی جاتی ہے کہ فلاں مرد نے اس کو طلاق دیدی اور وہی بری ٹہرائی جاتی ہے ۔
یہ وہی رویے ہیں جن کو ہمیں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو اس وقت تک ہمیں تبدیل ہوتے ہوئے نظر نہیں آئے ، شادی اگر دو بندوں کا فیصلہ ہے تو طلاق کے اندر بھی دونوں نے حصہ ڈالا ہو گا ، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک مکمل طور پر برا ہو اور دوسرا مکمل طور پر دودھ کا دھلا ہوا ہو اور ویسے بھی یہ کیا رویہ ہے ؟ ہمیں علم ہے کہ پارٹی کے اندر سے لوگ کہتے ہیں کہ ریحام خان ہی بری ہے ۔ یہ وہی لوگ ہیں جو چھ مہینے پہلے ہمیں کچھ اور باتیں بتا رہے تھے۔
سیا سی طور پر جو تحریک انصاف چھوڑ دیتا ہے ، وہ ملعون ٹہرایا جاتا ہے،جسٹس وجیہ الدین کو دیکھ لیں ، ان کی لڑائی ہوئی تو ان کے بارے میں کیا کہا گیا ۔ اکبر صاحب کو دیکھ لیں ان کے بارے میں کیا کہا گیا ، جاوید ہاشمی کا کیس اٹھا کر دیکھ لیں ، حامد خان جب نالاں ہوئے تو ان کے بارے میں کیا کہا گیا اور اب ریحام خان کی باری ہے ۔
ہم صرف یہ کہتے ہیں کہ اس معاملے کو اس زاویے سے نہیں زیر بحث لانا چاہیئے اور سوچنا یہ بھی چاہیئے کہ اگر ریحام خان صاحبہ یہ سب کچھ تھیں جو ان پر الزامات لگ رہے ہیں ، اصل سیکیورٹی رسک تو پھر وہ لوگ ہیں جو ان کو عمران خان صاحب کے گھر میں لے آئے اور جنہوں نے ان کا رشتہ ازرواج یا بندھن بنوایا ۔ سیکیورٹی رسک تو وہ لوگ ہوئے جو اس کو کلیئر نہیں کر پائے تو جنہوں نے ان کے ساتھ شادی کی ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے ۔ تو احتیاط کے ساتھ کمٹمنٹ کرنی چاہیے ، اگر یہ واقعہ ہو گیا ہے تو اس کو تاریخ پر چھوڑ دیں ، تاریخ اس کا خود ہی فیصلہ کر لے گی کہ کون درست تھا اور کون غلط تھا۔
ذرائع : سچ ٹی وی