نئی آواز ( نیوز ڈیسک ) امریکی صدر براک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ اگر روس امریکی اقدار اور عالمی اصولوں سے انحراف کرے تو وہ اس کے سامنے ڈٹ جائیں۔
جرمنی کے شہر برلن میں چانسلر انگیلا میرکل کے ہمراہ بات کرتے ہوئے صدر اوباما نے امید ظاہر کی کہ نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ روس کے ساتھ نمٹنے کے لیے ‘صرف عملی سیاست کی اپروچ نہیں اپنائیں گے۔’
براک اوباما اور انگلیلا میرکل نے امریکہ اور روس کے درمیان مسلسل قریبی تعاون کے علاوہ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان قریبی تعاون پر زور دیا۔
انگلیلا میرکل نے اس بات کو تسلیم کیا کہ امریکہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ‘نیٹو پر تنقید کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کو کم
کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔’ براک اوباما نے کہا کہ نو منتخب امریکی صد روس کے ساتھ ‘تعمیری تعلقات کو تلاش کریں گے جہاں ہماری اقدار اور مفادات کا ٹکراؤ نہ ہو۔’ انھیں نے امید ظاہر کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کی جانب سے امریکی اقدار اور عالمی اصولوں سے انحراف کرنے کی صورت میں اس کے سامنے ڈٹ جائیں گے۔
براک اوباما نے سائبر ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کے واضح ثبوت ہیں کہ روس سائبر حملوں میں مصروف تھا۔ سائیبر حملوں کے بارے میں اوباما کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ‘روس کی انٹیلیجنس میں فرق ہے’ اور ‘انتخابات میں دخل اندازی یا نجی تنظیموں یا تجارتی اداروں کے پیچھے جانا کچھ اور ہے۔’ ان کا مزید کہنا تھا ‘میں نے بہت واضح اور زور دار پیغام دیا ہے اور ہم اسے بہت احتیاط سے نگرانی کر رہے ہیں اور ہم جب بھی یہ دیکھیں گے کہ ایسا ہو رہا ہے تو ہم مناسب جواب دیں گے۔