پیرمحل ( نامہ نگار ) حزب اقتدارو حزب اختلاف کوجارحانہ انداز اختیار کرنے کی بجائے افہام وتفہیم سے کام لیتے ہوئے ملک میں جاری بحرانوں کے خاتمہ کے لیے جامع حکمت عملی اپنانا ہوگی ساری سیاسی پارٹیوں کا ایک دوسرے پر الزامات لگاکرخود کو تمام معاملات سے بری الزمہ قرا ر دلوانا حقائق سے روگردانی کے متراد ف ہے سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے خود احتسابی کے عمل کو اپنانا چاہیے ان خیالات کاا ظہار خان شوکت علی خان سماجی راہنما ذاکر آباد نے اپنے بیان میں کیا اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران پاکستان اور اس کے عوام کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں قومی ادارے موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے دیوالیہ ہورہے ہیں لوگ نان شبینہ کے محتاج ہونے کے باعث خودکشیوں پر مجبور ہے امن وامان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے ایسے میں حزب اقتدارو حزب اختلاف کوجارحانہ انداز اختیار کرنے کے بجائے افہام وتفہیم سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے ملک کو انتہا پسندی کی طرف جانے سے روکنے میں اہم کردار ادا کیااور دنیابھر کے سامنے ایک خوبصورت پاکستان کا امیج پیش کیا۔ آج بھی ملک کے عوام کا ایک بڑا خاموش طبقہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو قوم کا نجات دھندہ سمجھتا ہے۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) طبقاتی تضاد نے معاشرے کو حیوانیت سے دوچار کررکھاہے ہر طاقتور اپنے سے کمزور کا شکار کررہا ہے اور ہر کمزور طاقتور بننے کیلئے بدی کا راستہ اختیار کیے ہوئے ہیں ملک مساوات و انصاف سے محروم جبکہ قانون و سزا غریبوں وکمزوروں تک محدود ہے‘ ان خیالات کا اظہار الطاف حسین شہزاد ضلعی صدر پیس اینڈجسٹس کونسل نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کرپشن و بد اعمالیوں اور مملکت میں انصاف و مساوات کے عدم موجودگی و فراہمی کے باعث پیداہونے والے طبقاتی تضاد نے معاشرے کو جس حیوانیت سے دوچار کردیا ہے گردہ فروشی کا غیر قانونی کاوربار اور مسیحا کہلائے جانے والے ڈاکٹرز کی اس کاروبار میں شراکت اس حیوانیت کی ایک معمولی سی جھلک ہے پاکستان میں ہر شعبہ ایسی ہی حیوانیت اور درندگی کا شکار ہے کیونکہ یہ ملک مساوات و انصاف سے محروم ہے اور قانون و سزا غریبوں وکمزوروں تک محدود ہے اسلئے انسانوں پر ظلم اور حیوانیت کے خاتمے کیلئے آئین پاکستان کو حکمرانوں کا ہتھیار نہیں بلکہ عوام کی ڈھال بنانے کی ضرورت ہے ۔
پیرمحل( نامہ نگار) پیرمحل ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے والی ہائی ایکس کوچز میں اوورلوڈنگ اور زائد کرایوں کی وصولی آرٹی سیکرٹری ٹوبہ ٹیک سنگھ کے کاروائی کرنے کے دعوے ہوا میں اڑادیے 22سواریوں کے لیے منظور کی گئی کوچز میں پھٹہ لگاکر 30سے زائد سواریوں کو بٹھایا کر تذلیل کا سلسلہ شروع تفصیل کے مطابق پیرمحل ٹوبہ ٹیک سنگھ شورکوٹ کینٹ چیچہ وطنی روٹس سمیت آنے جانے والی ہائی ایکس کوچزمیں پھٹہ لگاکر سواریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح سوارکرکے انہیں سفر کرنے پر مجبور کیا جارہاہے جبکہ اگر کوئی سواری اوورلوڈنگ پر اعتراض کرے تو اس کونہ صرف ذلیل رسواء کرکے ویران جگہ پراتاردیا جاتاہے بلکہ سنگین نوعیت کی دھمکیاں بھی دی جاتی ہے ریجنل ٹرانسپورٹراتھارٹی نہ صرف اس سنگین مسئلہ پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں بلکہ معاملات کو جانتے ہوئے بھی تحریری درخواست دینے کا مشور ہ دیا جارہاہے حالانکہ یہ ہائی ایکس کوچز 22سواریوں کے لیے منظور شدہ ہے اور اس میں 30سواریاں بٹھاکر کنڈیکٹر کو کھڑے ہونے پر مجبور رکھا جاتاہے جوکہ اپنی تکلیف کاغصہ سواریوں پر نکالتاہے سماجی فلاحی حلقوں نے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے اپیل کی کہ ہائی ایکس کوچز میں منظور شدہ سواریوں سے زائد بٹھانے اور اوورچارجنگ پر کاروائی کی جائے سیکرٹری ٹرانسپور ٹ اتھارٹی کو اپنے آفس میں وقت گذارنے کی بجائے مختلف روٹس پر چلنے والی ٹرانسپورٹ میں اوور لوڈنگ کی چیکنگ کے لیے پابند کیا جائے۔
پیرمحل( نامہ نگار ) تھانہ پیرمحل پولیس کا چھاپہ مشہور زمانہ منشیات فروش بھاری منشیات سمیت گرفتار لاکھوں روپے مالیت کی منشیات برآمد مقدمہ درج تفصیل کے مطابق چوہدری محمد منیر ایس ایچ اوتھانہ پیرمحل کی قیادت میں مدینہ چوک نزد سبزمنڈی پیرمحلمیں چھاپہ مارکر مشہور زمانہ منشیات فروش عامر شہزاد عرف کیئڈوولد محمد عظیم قوم راجپوت سکنہ محلہ غوثیہ آبادکوگرفتار کرکے اس کے قبضہ سے چرس 1040گرام اور ہیروئن وزن کرنے پر 170گرام برآمد کرکے زیردفعہ جرم 9-C/CNSAت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
پیرمحل( نامہ نگار ) ’پڑھا لکھا پنجاب‘‘ سرکاری سکولوں میں کتابیں نہ فرنیچردوردراز دیہات میں اساتذہ کی تعیناتیاں ہونے کے باعث خواتین اساتذہ سخت مشکلات کا شکار مانٹیرنگ افسران کے ہاتھوں خواتین اساتذہ سخت پریشان تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے سرکاری وپرائیویٹ سکولوں میں پانچ سال سے بارہ سال کے بچوں کا داخلہ کتابیں یونیفارم دینے کا مفت اعلان کررکھا ہے اس پالیسی کے برعکس پیرمحل کے دیہاتوں میں جہاں پر گورنمنٹ پرائمری ایلیمنٹری سکولوں کو طلبہ وطالبات کی تعداد کم ہونے کے پیش نظر ایک جگہ اکٹھاکردیا گیا تاکہ سرکاری وسائل کا ضیاع نہ ہوا سکے باوجود ان سکولوں میں بیٹھنے کے لیے فرنیچر، بلڈنگیں فراہم نہ کی گئی دوردراز کے دیہاتوں میں حکومت کی طرف سے دی جانے والی کتابیں اب تک ای او مرکزکے محفوظ خانے میں اپنے پڑھنے والے طلبہ وطالبات کا انتظار کررہی ہے مگر غفلت لاپرواہی کے باعث انہیں تقسیم نہ کیا جاسکا سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی مانیٹرنگ کے لیے مرد مانیٹرنگ اہلکار جوکہ ریٹائرڈ فوجی افسران ہے کو تعینات کررکھا ہے جو اپنی پنشن کے ساتھ دوہر ی سرکاری مراعات لیتے ہوئے اپنا عملی کام کرنے کی بجائے سارا دن اپنے کام کاج کرتے ہوئے خانہ پری کے لیے اردگرد کے قریبی گورنمنٹ گرلز سکولوں میں سٹاف وعملہ کی حاضری لگا کر چلے جاتے ہیں انہوں نے کبھی مجاز اتھارٹی کو بتانا گوارانہیں کیاجاتا ہے کہ سرکاری سکولوں میں تعینات اساتذہ کو کونسے مسائل ہے سرکاری سکولوں میں حکومت کی طرف سے مہیا کی جانے والی کتابیں اور فرنیچر موجودہے یا نہیں دوردراز کے علاقہ جات میں خواتین اساتذہ کی تعینات کے باعث خواتین اساتذہ کو سخت مشکلات کا سامنا ہے وسائل نہ ہونے سے اکثر اوقات لیٹ ہوجانے کے باعث مانیٹرنگ اہلکاروں کی بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑتاہے والدین اساتذہ نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے فی الفور دوردراز کے دیہات میں موجود سرکاری سکولوں میں کتابیں فرنیچر اور وسائل فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کو اپنے گھروں کے نزدیک تعینات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کی مانیٹرنگ ریٹائرڈ فوجی اہلکاروں کے ذریعے کروانے کی بجائے ریٹائرڈ ماہر تعلیم خواتین مرد اساتذہ سے کروانے کا مطالبہ کیا ہے
پیرمحل ( نامہ نگار ) جمہوریت کی بقاء کیلئے سیاسی ر واداری اور قومی سوچ کی ضرورت ہے پاکستان جذباتی سیاست کامتحمل نہیں ہوسکتا،۔اگرملک میں رائج فرسودہ نظام تبدیل کردیا جائے توحکمرانو ں اورسیاستدانوں کے رویے میں بھی مثبت تبدیلی ضرورآ ئے گی کاش حکمرانوں نے اپنے اتحادیوں کی بجائے عوام کے نازاٹھائے ہوتے توآج انہیں یہ دن نہ دیکھناپڑتا آئی ایم ایف کی کڑی شرا ئط پر پاکستانی کرنسی کی قدر کوکم کرنا اور بے جاٹیکسز کا نفاذ پاکستان کوبحرانستان بنادے گا ان خیالات کا اظہار چوہدری محمد احسان ننھا آرے والے راہنما پاکستان تحریک انصاف نے پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا انہوں نے کہا مہنگائی کی آگ میں جھلسنے والے عوام کی بددعاؤں نے حکمرانوں کے دعووں کی قلعی کھول کررکھ دی لوگوں کے بنیادی حقوق سلب اوران کااستحصال کرنے والے حکمرانو ں کے احتساب اورانجام کاوقت آگیا ۔قوم آئی ایم ایف کے وفادار حکمرانوں سے اپنی ایک ایک محرومی کاحساب لے گی انہوں نے کہا کہ اگرحکمرانوں کابس چلتا تو عوام کی رگوں سے خون نچوڑنے کے بعد ان کی بوٹیاں بھی نوچ لی جاتیں آج اہم عہدوں پر فائزحکمرانوں کو اپنے عوام کو بھیڑبکریاں سمجھنے کی بجائے انہیں ریلیف دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ جذباتی سیاست کی بجائے سیاسی وقومی رواداری کے جذبہ کے تحت عوام کو مہنگائی کی دلدل سے نکالتے ہوئے حقیقی طورپر ریلیف دیا جائے۔
پیرمحل( نامہ نگار ) ایس ڈی او جنگلات کمالیہ کی ملی بھگت بھسی جنگل سے روزانہ چھ بھٹہ جات کو غیر قانونی طورپر لکڑی اور خشک پتوں کی غیر قانونی فروخت 80ہزارروپے روزانہ کروڑوں روپے سالانہ خورد برد جاری 30جون2009 ء سے ٹھیکہ نہ دینے پر کروڑوں روپے ماہانہ کی کرپشن تفصیل کے مطابق بھسی جنگل جوکہ 17سومربع ایکڑ کے وسیع تر رقبے پر پھیلاہوا ہے جس میں روزانہ پختہ اینٹیں پکانے کے لیے محکمہ جنگلات کمالیہ ایس ڈی او ، ڈی ایف اوفیصل آباد اقبال کاٹھیہ اور کنزرویکٹو جنگلات کی ملی بھگت سے اردگردکے بھٹہ مالکان کو غیر قانونی طورپر خشک پتوں او رلکڑی کانٹ چھانٹ درجنوں ٹرالیاں سپلائی کی جاتی ہے جس میں ایک ٹرالی پر سومن کے قریب لوڈ جس میں فی من ڈیڑھ سوروپے وصول کرکے مبلغ 15ہزارروپے فی ٹرالی کے حساب سے سرعام وصولی کا دھند ہ شروع ہے جس میں سرکاری طور پر چند ٹرالیوں کی قیمت درج کرلی جاتی ہے روزانہ کی بنیاد پر 70ہزارروپے خورد برد کیے جارہے ہیں اس طرح کروڑوں روپے ماہانہ کی خوردبرد کی جارہی ہے ذرائع کے مطابق بھسی جنگل سے چک نمبر728گ ب میں ملک نذر حسین کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ ، شبیر حسین غالب کاٹھیہ کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ ،محمد ریاض سرفراز موڑ کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں صدیق خان پٹھان کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ دولت خان پٹھان کے بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ سرفراز سکنہ674/15گ ب بھٹہ پر تین ٹرالیاں روزانہ خشک پتہ جات کی لائی جاتی ہے بیان کیا گیا ہے کہ 30جون 2009 ء تک ساڑھے سات لاکھ روپے میں نیلامی کا ٹھیکہ ہواتھا جوکہ سیکرٹری جنگلات کے حکم پر تاحال ٹھیکہ جاری نہ کیا گیا ٹھیکہ نہ ہونے کے باعث روزانہ 80ہزارروپے کے خشک پتہ جات اور لکڑی سپلائی کی جاتی ہے بھٹہ مالکان سے نقد رقوم وصو ل کی جارہی ہے جبکہ چند ہزارروپے سرکاری کھاتے میں درج کرکے باقی رقم ہضم کرلی جاتی ہے محمدیٰسین رحمانی نے اعلیٰ حکام کے نام دی گئی درخواستوں میں سالانہ کروڑوں روپے کی کرپشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
پیرمحل ( نا مہ نگار ) نان تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ کے عملہ کی غفلت یا لاپرواہی 32کروڑ روپے کا میگا پراجیکٹ ہونے کے باوجودپینے کا صاف پانی شہریوں کے خواب بن گیا واٹر سپلائی کا دورانیہ کم ہونے کے باعث اکثر محلہ جات تک پانی پہنچنے سے قبل ہی بند ہوجاتا ہے پانی سپلائی کا دورانیہ بڑھایا مکینوں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر کا زیر زمین پانی ناقابل استعمال ہوچکا ہے جس وجہ سے پینے کے لیے شہری نان تحصیل ہیڈکوآرٹر کی طرف سے واٹر سپلائی کا پانی استعمال کرتے ہے جس کے عوض نان تحصیل ہیڈکوآرٹر بل وصول کرتی ہے انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث واٹرسپلائی کے ذریعے پانی کی فراہمی دن میں دو دفعہ کی جاتی ہے جس میں ایک گھنٹہ پانی چھوڑا جاتاہے مگر ناگزیر وجوہات پر اس میں بھی کمی کردی گئی ہے جبکہ واٹر سپلائی کے کنکشن شہر بھر کے ہر محلہ جات میں موجود ہے پانی شہریوں کے گھروں میں پہنچنے سے قبل ہی بندہوجاتاہے جس وجہ سے اکثر محلہ جات کے مکین بغیر واٹر سپلائی کے پانی کی دستیابی کے باوجود بل دینے پر مجبور ہے سماجی فلاحی حلقوں نے ایڈ منسٹریٹر تحصیل کونسل کمالیہ سے مطالبہ کیا کہ پیرمحل شہر کو واٹر سپلائی کے پانی کی پانی فراہمی کا دورانیہ بڑھایاجائے مقررہ اوقات میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے کوتاہی کے مرتکب ملازمین کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ 32کروڑر وپے کے میگا پراجیکٹ کے ثمرات عوا م کومل سکیں۔