نئی آواز ( نیوز ڈیسک ) مقبوضہ جموں کشمیر میں عیدالاضحیٰ کے موقعے پر انڈیا کی جانب سے کر دیو نافذ، علیحدگی پسندوں کی جانب سے اقوام متحدہ مبصر کے دفتر تک مارچ کی اپیل کے پیش نظر وادی کے تمام دس اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے اور موبائل اور انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق آج صبح سکیورٹی اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجینسی کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ اور جنوب میں شوپیاں کے علاوہ سرینگر مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے ہیں اور انھیں منتشر کرنے کے لیے چھرّوں کا استعمال کیا ہے۔
یہ فیصلہ پیر دیر رات جموں کشمیر پولیس کے ہیڈ کوارٹر پر سکیورٹی کے متعلق جائزہ اجلاس میں کیا گیا۔
وادی میں پُر تشدد مزاحمت کے آغاز کے بعد پہلی بار عید کے موقعے پر کرفیو لگایا گیا ہے۔ لوگ گھروں میں بند ہیں۔ سڑکوں پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ کوئی باہر نہیں نکل رہا ہے۔
کسی بھی عید گاہ میں عید کی نماز نہیں پڑھی گئی۔ حضرت بل اور جامع مسجد بند ہیں۔