یرمحل نئی آواز ( نامہ نگار ) نفری کی کمی یا فرائض سے پہلوتہی فوری امداد کے لیے پولیس کا 15غیر موثر ، کسی بھی واردات کی اطلاع 15پر دینے کے لیے گھنٹوں فون کال ، آگے سے فون اٹھایا ہی نہیں جاتا اگر آپریٹر 15کال اٹینڈکرلے تو گھنٹوں پولیس اطلاع ملنے کے باوجود نہ پہنچنے پر ملزمان آسانی سے فرارہونے لگے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ فی الفور 15کو موثر بنائیں تفصیل کے مطابق ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ بھر میں سابقہ ایس پی نے جدید نظام کے ذریعے 15پر ہونے والی کال کو ریکارڈ کرنے اور ضلع بھر میں پولیس کی گشت کرنے والی گاڑیوں پر نظر رکھنے کے لیے کمپوٹرائزنظام تشکیل دیا تھا جس کے تحت کسی 15پر آنے والے کال کو گشت کرتی ہوئی پولیس گاڑی کے ذریعے موثر انداز میں بروقت امداد فراہم کی جاتی رہی ایس پی بلال کے تبادلہ کے بعد ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی پولیس کے پاس جدید نظام موجود ہونے کے باوجود کسی بھی متعلقہ پولیس افسر نے ذمہ داری قبول نہ کی جس پر 15اور کمپوٹرائز کا جدید نظام کباڑخانے کی نذرہوگیا 15کی کال پہلے تو اٹینڈ نہیں کی جاتی اگر اٹینڈ کرلی جائے تو اطلاع کے باوجود نفری کی کمی کا بہانہ بناکر گھنٹوں پولیس جائے واردات پر نہیں پہنچتی علاوہ ازیں ضلع بھر میں گشت کرنے والی پولیس گاڑیوں کی مانیٹرنگ نہ ہونے پر پولیس ملازمین گشت کرنے کی بجائے گاڑیاں اپنے نجی کاموں میں استعمال کرتے نظر�آتے ہیں جب کسی واردات کے لیے پولیس نفری کو گاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے گاڑی یا تو پولیس ملازمین کو لے کر عدالت کچہری گئی ہوتی ہے یا پھر کسی نجی کام کے سلسلہ میں مصروف ہوتی ہے جس وجہ سے کسی بھی ممکنہ واردات پر پولیس کی نفری کا بروقت پہنچنا ناممکن ہوتا ہے میاں اختر علی فقیر سماجی شخصیت نے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سابقہ پوزیشن کے مطابق 15سروس کو بحال کرتے ہوئے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں جدید نظام کے ذریعے 15پر ہونے والی کال کو ریکارڈ کرنے اور ضلع بھر میں پولیس کی گشت کرنے والی گاڑیوں پر نظر رکھنے کے لیے کمپوٹرائزنظام کو کسی ایماندار افسر کی نگرانی میں فعال کیاجائے تاکہ جرائم پیشہ افراد کا بروقت تدارک کرنے میں مدد مل سکے۔
نفری کی کمی یا فرائض سے پہلوتہی فوری امداد کے لیے پولیس کا 15غیر موثر، شہریوں میں پریشانی کا باعث
[smartslider3 slider=5]