نئی آواز ( ڈاکٹر ایم آئی درانی ) گھوٹکی ضلع کی ڈھرکی تحصیل کے گاوں زنگی چانڈیو کی رہائشی میٹرک کی 15 سالا طالبہ انیلا چانڈیو دختر ربنواز چانڈیو نے روتے ھوئے بتایا کے برادری کے بااثر جوابداروں عبدالستار چانڈیو نے زبردستی اپنے بھتیجے امتیاز ولد اعجاز چانڈیو سے رشتہ کرنے کے لیئے دباؤ ڈالا انکار کرنے پر جھوٹا نکاح نامہ بنوایا۔ جس میں جعلسازی صاف ظاھر ھے۔ نکاح بتاریخ 4 جنوری 2002ع میں بنوایا گیا۔ جس میں میری عمر 14 سالا بتائی گئی ھے۔ جبکہ میری پیدائش کی تاریخ 20 فروری 2001ع ھے۔ اس لحاظ سے میری عمر اس وقت ایک سال تھی۔ عمر کے حوالے سے ب فارم اور اسکول اسناد موجود ھے۔ اس کے باوجود جوابدار مجھے زبردستی اغوا کرنے کی دھمکیاں دے رہے ھے۔ اس لیئے میری جان کو خطرہ ہے۔ میرا باہر نکلنا بند ہے۔ اغوا کے خوف سے اسکول جانا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے میری تعلیم و زندگی تباہ و برباد ہورہی ھے۔ مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے پر مذکورہ ظالموں نے میری زندگی اجیرن کر دی ہے۔ جوابداروں عبدالستار چانڈیو۔ عبدالعزیز چانڈیو۔ فرمان اور قربان چانڈیو نے ھمارا پیچھا کر کے 4 جون 2016 کو مجھے اغوا کرکے لے گئے۔ 2 جولائی 2016 اغواکاروں سے فرار ہوکر پنجاب کی کوٹ سبزل تھانے پہنچ گئی