یاسر شاہ نے سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں
پاکستانی سپنرز نے شارجہ ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف 127 رنز کی جیت پر مہر تصدیق ثبت کردی۔ مخالف ٹیم 284 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 156 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
کپتان ایلسٹر کک کی کو شش بھی ٹیم کے کام نہ آئی جنھوں نے 63 رنز سکور کیے۔
اس کے ساتھ ہی پاکستان نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز دو صفر سے جیت کر آئی سی سی کی عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرلی۔
آخری بار پاکستانی ٹیم نے عالمی رینکنگ میں دوسری پوزیشن اگست 2006 میں حاصل کی تھی۔
دو صفر سے سیریز ہارنے کے نتیجے میں انگلینڈ کی ٹیم عالمی رینکنگ میں تیسرے سے چھٹے نمبر پر آ گئی ہے۔
ابوظہبی میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ دلچسپ مقابلے کے بعد ڈرا ہوگیا تھا۔ جب کم روشنی کے سبب میچ ختم کیاگیا تھا تو انگلینڈ کو جیت کے لیے آٹھ اوورز میں صرف 25 رنز درکار تھے۔
الیسٹر کک نے اپنے سامنے چار بیٹسمینوں کو صرف 31 گیندوں پر پویلین واپس جاتے دیکھا
دبئی میں کھیلا گیا دوسرا ٹیسٹ پاکستان نے178 رنز سے جیتا تھا۔
شارجہ ٹیسٹ کے آخری دن انگلینڈ کی تمام تر امیدیں کپتان الیسٹر کک اور جو روٹ سے وابستہ تھیں لیکن پاکستانی سپنرز نے پہلے ہی سیشن میں پانچ وکٹیں حاصل کر کے بازی پلٹ دی۔
جو روٹ دن کے دوسرے ہی اوور میں اپنے گذشتہ روز کے سکور چھ میں اضافہ کیے بغیر یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
پہلی اننگز میں عمدہ بیٹنگ کرنے والے جیمز ٹیلر اس بار صرف دو رنز بناکر ذوالفقار بابر کی گیند پر یونس خان کے ہاتھوں سلپ میں کیچ ہوگئے۔
یہ ذوالفقار بابر کی 13ویں ٹیسٹ میں 50 ویں وکٹ تھی۔
جانی بیرسٹو کو کوئی بھی سکور بنانے کا موقع نہ مل سکا اور انھیں یاسر شاہ نے ایل بی ڈبلیو کیا۔
سمیت پٹیل ایک ہی گیند پر باہر ہو گئے اور ذوالفقار بابر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
کپتان الیسٹر کک کے لیے یہ صورتحال انتہائی تکلیف دہ تھی جنھوں نے اپنے سامنے چار بیٹسمینوں کو صرف 31 گیندوں پر پویلین واپس جاتے دیکھا۔
کک اور عادل رشید کی49 رنز کی شراکت توڑنے کرنے کے لیے پاکستانی ٹیم کو 127 گیندوں کا انتظار کرنا پڑا یہ شراکت راحت علی نے عادل رشید کو کلین بولڈ کرکے ختم کی۔
شعیب ملک نے شارجہ ٹیسٹ میں سات وکٹیں حاصل کرکے اہم کردار ادا کیا
سٹوئرٹ براڈ کو 20 رنز پر یاسر شاہ کی گیند پر شعیب ملک نے کیچ کیا۔
کک کی 164 گیندوں پر مشتمل اننگز شعیب ملک کی گیند پر مستعد سرفراز کے ہاتھوں سٹمپڈ کے ذریعے اختتام کو پہنچی۔
سرفراز احمد کے ایک اور سٹمپڈ نے یاسر شاہ کو بین سٹوکس کی فیصلہ کن وکٹ دلاتے ہوئے انگلینڈ کی بساط کھانے کے وقفے کے 40 منٹ بعد لپیٹ دی۔
انگلینڈ کی آٹھ وکٹیں سکور میں صرف 110 رنز کا اضافہ کرسکیں۔
یاسر شاہ نے44 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ شعیب مک نے تین اور ذوالفقار بابر نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستانی سپنرز نے اس ٹیسٹ میں مجموعی طور پر 17 وکٹیں حاصل کیں۔
یاسر شاہ کا اس سیریز میں جادو سر چڑھ کر بولا انھوں نے 15 وکٹیں حاصل کی ہیں۔