امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے بڑا انکشاف سامنے آگیا

image

امریکی اور برطانوی حکام نے کہا ہے کہ انٹیلیجنس کے اندازوں کے مطابق مصر میں روسی جہاز کو بم کے ذریعے تباہ کیا گیا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی اس حوالے سے رسمی طور پر کسی نتیجے پر پہنچنا باقی ہے۔
بدھ کو مصری حکام نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ جہاز کے کاک پٹ کا وائس ریکارڈر بہت بری طرح تباہ ہوا تھا۔ تاہم شہری ہوا بازی کے ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ فلائٹ کے ڈیٹا ریکارڈر سے معلومات نکال لی گئی ہیں جو کہ اب ماہرین کے جائزے کے لیے تیار ہیں۔

بدھ کو رات گئے برطانوی حکومت کی کرائسس رسپانس کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیرِ خارجہ فلپ ہموند نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ امکان ہوسکتا ہے کہ جہاز کی تباہی اس میں موجود دھماکہ خیز ڈیوائس کی وجہ سے ہوئی۔‘
برطانوی حکومت نے بدھ کو کہا تھا کہ شاید جہاز کو کسی دھماکہ خیز ڈیوائس کی مدد سے زمین تک لایا گیا۔
ایک سینیئر برطانوی اہلکار نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملنے والے شواہد سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جہاز کی تباہی کی وجہ بم تھا۔

یہ ایئر بس 321 طیارہ گذشتہ ہفتے کو مصر کے سیاحتی مرکز شرم الشیخ سے اڑنے کے تھوڑی دیر بعد تباہ ہو گیا۔
دوسری جانب ایک امریکی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ وہ موصلاتی کے ذریعے پکڑے جانے والے پیغامات سے اس ’سرسری نتیجے‘ پر پہنچے ہیں کہ صحرائے سینا میں موجود دولتِ اسلامیہ کے ایک حامی نے دھماکہ خیز ڈیوائس کو جہاز میں نصب کیا تھا۔
تاہم حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ابھی فورینزک شواہد اور بلیک باکس کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل مصر کے صدر السیسی نے بی بی سی کودیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جہاز کی تباہی کی وجہ کے بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم انھوں نے جہادیوں کی جانب سے اس دعوے کو پروپیگنڈا قرار دیا ہے کہ یہ جہاز انھوں نے مار گرایا ہے۔
برطانوی ایوی ایشن سے منسلک ماہرین کی ایک ٹیم شرم الشیخ میں موجود ہے۔
روس کی فضائی کمپنی کوگالی ماویا نے الزام عائد کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے صحرائے سینا میں تباہ ہونے والا مسافر بردار طیارہ بیرونی عوامل کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا تھا۔ تاہم روس کی فیڈرل ایوی ایشن ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ جہاز کی تباہی پر کسی قسم کی قیاس آرائی کرنا قبل ازوقت ہے۔

روس میں طیارے کے حادثے پر اتوار کو سوگ منایا گیا اور ملکی پرچم سرنگوں رہا
ماسکو میں فضائی کمپنی کے ڈپٹی ڈائریکٹر الیگزینڈر سمرنوف نے ایک پریس کانفرنس میں حادثے میں تکنیکی خرابی اور پائلٹ کی غلطی کے امکان کو رد کر دیا تھا۔
الیگزینڈر سمرنوف نے کہا کہ فضا میں جہاز کے پھٹ جانے کی واحد قابلِ فہم وجہ کسی بیرونی چیز سے ٹکراؤ ہو سکتا ہے۔
فضائی کمپنی کے ایک اور اہلکار نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تباہ ہونے والے جہاز کے ماضی میں بھی نقصان پہنچ چکا ہے اور 2001 میں اڑان بھرتے ہوئے اس کی دم کو نقصان پہنچا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں