پیرمحل نئی آواز (نامہ نگار) ملک کی سلامتی،خوشحالی اور ترقی کے لیے وہ اپنی تمام تر صلاحتیں بروئے کار لا کر اس پاک وطن کو حقیقی معنوں میں بانی پاکستان قائد اعظم ؒ اور شاعر مشرق علامہ اقبال ؒ کے خوابوں کی تعبیر بنا کر ہی دم لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار عبدالرزاق عرف بگا راہنما پاکستان مسلم لیگ ن یونین کونسل نمبر 69نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کے خواب کو قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں مسلمانان برصغیر نے شرمندہ تعبیر کیا اب ہم سب کا بحیثیت پاکستانی یہ فرض ہے کہ ہم وطن عزیز کو قائداعظم کے افکارکے مطابق امن کا گہوارہ اور یہاں بسنے والوں کیلئے دارالامن بنانے کیلئے دن رات ایک کردیں اور مملکت خداداد کو دنیا کیلئے ایک ماڈل سلطنت بنادیں۔ انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنا یوم آزادی جوش و جذبے اور عزم نو سے مناتی ہیں اور ملکی مسائل کے باوجود ہم سب بھی یوم آزادی ملی جوش و خروش سے منا کر دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے ملک کو عظیم،خوشحال اور باوقارقوم بنانے کا وعدہ ایک دن ضرور پورا کریں گے نو جوان نسل کو پاکستان کے حصول کے سلسلے میں اپنے بزرگوں اوراپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں بارے آگاہی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔دنیا میں کسی بھی جگہ پر اتنے بڑے پیمانے پر ہجرت نہیں ہوئی جتنی ہندوستان سے پاکستان کی طرف مسلمانوں نے کی۔ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لئے مسلمانوں نے اپنا کاروبار،جائید ادوں اپنا قیمتی سازو سامان مال و دولت سب قربان کر کے پاکستان کا رخ کیا۔پاکستان آنے کے راستوں پر ہندووں نے جس طرح خونی کھیل کھیلا وہ تاریخ میں ہمیشہ سیاہ لفظوں سے لکھا جائے گا
پیرمحل نئی آواز (نامہ نگار)محکمہ صحت کی عدم توجہی یا غفلت زائد المیعاد پراڈکٹ کی کھلے عام فروخت بچے چاکلیٹ گولی ٹافی استعمال کرنے سے ہسپتالوں میں پہنچنے لگے زائد المیعاد شیمپو صابن بیماریوں کا باعث بننے لگے تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر اور گردونواح میں ہول سیل فوڈ پراڈکٹ کی دکانوں پر بسکٹ چاکلیٹ، گولی ٹافی دیگر اشیاء جس کی تاریخ فروخت ختم ہوچکی ہے سرعام فروخت کی جارہی ہے جس کو ہول سیل ڈیلر پیرمحل کے محلہ جات کی دکانوں اور اردگرد کے چکوک میں سستے داموں سپلائی کرکے بچوں کو سرعام بیماریوں میں مبتلاکررہے ہیں ان فوڈ پراڈکٹ میں مضر صحت کیمیکل اور ٹارٹری، استعمال ہونے کے باعث معصوم بچے موذی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں زائد المیعاد چاکلیٹ استعمال ہونے کے باعث کئی معصوم بچے موت کے منہ میں جاچکے ہیں سماجی فلاحی حلقوں نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ مضرصحت اور زائدالمیعاد فوڈ پراڈکٹ چاکلیٹ بسکٹ گولی ٹافی فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیاجائے تاکہ معصوم بچے مضرصحت اشیاء کے باعث موذی امراض سے بچ سکیں
پیرمحل نئی آواز (نامہ نگار) قانونی اداروں کی غفلت یا چمک کاکمال پیرمحل شہر سمیت ضلع بھر میں غیر رجسٹر ڈ ٹریولز ایجنٹوں کی بھرمار تعلیم کے نام پر انگلینڈ، امریکہ آسٹریلیا بھجوانے کی آڑ میں بیرون ملک جانے کے خواہشمند انسانی سمگلروں کے ہاتھوں لٹنے لگے تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر اور ضلع بھر میں قانونی اداروں کی غیر فعال سرگرمیوں کے باعث غیر قانونی ٹریولز مافیا نے اپنے کارندوں کے ذریعے سادہ لوح افراد کو بیرون ملک بھجوانے کے لیے سرعام غیر قانونی دھندہ شروع کررکھا ہے انسانی سمگلروں نے دلکش اشتہارات کے ذریعے طلبہ وطالبات کو یورپی ممالک میں تعلیم کی آڑ میں ویزہ دلوانے کے عوض بھاری رقم وصول کی جارہی ہے علاوہ ازیں کوریا،سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے ورک ویزہ کاجھانسہ دے کر بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد سے لاکھوں روپے وصول کرکے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور کیا جاتا ہے متاثرین اپنی رقم واپسی کا مطالبہ کریں تو انہیں سنگین نتائج کی دھمکیوں سمیت مقدمات میں الجھانے کی کوشش کی جاتی ہے ان انسانی سمگلروں نے گلی کوچوں میں اپنے ایجنٹ بھرتی کررکھے ہیں جوکوریا بھجوانے کے ساڑھے تین لاکھ روپے اور دوبئی کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے سے دولاکھ70ہزار روپے سعودی عرب مسقط عمان دمشق وغیرہ کے لئے اڑھائی لاکھ روپے سے چار لاکھ روپے وصول کرکے وزٹ ویزہ یا عمر ہ ویزہ لگواکر ملک میں پہنچانے کا وعدہ کرکے بے یار مددگار چھوڑکر رفوچکر ہوجاتے ہیں دیارغیر کے خواہشمند جب ملک میں پہنچ کر حالات سے باخبر ہوتے ہیں تو اس وقت تک انسانی سمگلرلوٹی ہوئی دولت سمیت کسی بھی کلیم سے انکاری ہوجاتے ہیں سماجی فلاحی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے
پیرمحل نئی آواز (نامہ نگار) چالیس لاکھ روپے سے خرید کی جانے والی سکر مشین کو پیرمحل شہر کے لیے بھی دیاجائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق تحصیل کونسل کمالیہ کو زیر زمین سیوریج کی صفائی کے لیے حکومت پنجاب نے چالیس لاکھ روپے مالیت کی سکر مشین خرید کردی ہوئی ہے جوکہ صرف کمالیہ شہر میں ہی رکھی جاتی ہے جبکہ زیادہ تر سیوریج نظام پیرمحل شہر میں موجود ہے جس کی صفائی کے لیے ناکافی عملہ اور ناکافی وسائل دستیاب ہے جب سے سکر مشین خریدکی ہے ماہانہ میں چند مرتبہ دیکھی گئی ہے جبکہ نان تحصیل ہیڈکوآرٹر پیرمحل میں عرصہ پچیس سالوں میں وہی عملہ تعینات ہے جبکہ شہر کی آباد ی لاکھوں میں بڑھتی جارہی ہے سکر مشین کمالیہ شہر تک محدود رکھنے کے باعث چالیس لاکھ روپے ضائع ہونے کا خدشہ ہونے کے ساتھ ساتھ نان تحصیل ہیڈکوآرٹر کے عملہ کی جان ضائع ہونے کا خدشہ بھی ہے جس وجہ سے سماجی فلاحی حلقوں نے ایڈمنسٹریٹرٹی ایم اے اور، تحصیل میونسپل آفیسر کمالیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور سکر مشین کو 15دن پیرمحل اور 15دن کمالیہ کے لیے مختص کیاجائے تاکہ سیوریج کی صفائی ہونے کے ساتھ ساتھ سینٹری ورکر کی جان ضائع ہونے سے بچ سکے
پیرمحل نئی آواز (نامہ نگار) سائبر کرائم ایکٹ منظور ہونے کے باوجود غیرقانونی سموں کااستعمال بدستور جاری پیرمحل میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے نام پر لوگوں کو فون کالز میسجزکاسلسلہ جاری شہری لٹنے لگے غیرقانونی سموں کااستعمال بدستور جاری پیرمحل سمیت ضلع بھر میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے نام پر لوگوں کو فون کالز میسجزکاسلسلہ جاری شہری لٹنے لگے تفصیل کے مطابق نوسربازوں نے اپنادھندہ جاری رکھاہواہے اور بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے نام پر لوگوں کوفون نمبرزسے میسجز کاسلسلہ جاری ہے اورشہریوں کومختلف کمپنیوں کے نیٹ ورک سے میسجز آتے ہیں کہ آپ کابے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے سروے کے دوران 25 ہزار روپے منظورہوچکے ہیں اس لئے آپ کومطلع کیاجاتاہے اور فوری طورپر نیچے دیئے گئے نمبروں پررابطہ کریں کئی سادہ لوح افراد ان جعل ساز افراد کے جھانسے میں آکراپنی جمع پونچی سے محروم ہورہے ہیں شہریوں نے چیئرمین پی ٹی اے وفاقی وزیر داخلہ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان نوسربازوں کے خلاف کاروائی کریں تاکہ سادہ لوح افراد انکی گرفت سے بچ سکیں۔
پیرمحل نئی آواز (نامہ نگار) میڈیکل ریپ کا بڑھتا ہوا اثرورسوخ‘ پیرمحل سمیت ضلع بھر میں ڈاکٹرزکروڑ پتی بن گئے مریض رل گئے ضلعی انتظامیہ محکمہ صحت کے قوانین پر عملدرآمد کروائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق ملک میں قومی اوربین الاقوامی دواساز کمپنیاں ڈاکٹروں میں غیرضروری اثرورسوخ پیداکرچکی ہیں اوراپنی پرکشش ترغیب کے ذریعے کمپنیاں ڈاکٹرز کواپنی ادویات مریض کوتجویز کرنے کیلئے مائل کرتی ہیں دواساز کمپنیوں اورڈاکٹر ز میں ہونیوالی ڈیل کے باعث ڈاکٹر ز مریضوں کوغیر ضروری ادویات بھی تجویز کررہے ہیں ذرائع کے مطابق دواساز ادروں کی طرف سے ڈاکٹروں کوپیش کیے جانیوالے تحائف، تحقیق کیلئے فنڈز مہیا کرنااورمیڈیکل کانفرنسوں وسیمینارز کے انعقاد کی مالی معاونت جیسے معاملات پرکئی سوال اٹھائے جاسکتے ہیں دواساز اداروں کے نمائندے ہرہفتے ہزاروں ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں اورانہیں اپنی دوائیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں اوراپنی کمپنی کی مہنگی ادویات مریضوں کولکھنے پرپرکشش آفرز کرتے ہیں ان پرکشش آفرز میں بے شمارقیمتی تحائف سمیت پرائیویٹ ہسپتال اورکلینک کیلئے ایکسرے مشین الٹراساؤنڈ جیسی دیگر آلات جراحی شامل ہوتے ہیں بعض اوقات ان قیمتی تحائف میں لاکھوں روپے مالیت کی گاڑی بھی شامل ہوتی ہیں ڈیل ہونے کے بعدڈاکٹرز حضرات ان میڈیسن کمپنیوں کے نمائندوں کی بتائی ہوئی ادویات مریضوں کوتجویز کرناشر وع کردیتے ہیں اوراکثر مریضوں کویہ تجویز کردہ ادویات کی ضرورت بھی نہیں ہوتی دیکھنے میں آیاہے کہ ڈاکٹرز کمیونٹی اب اسوقت ملک میں قوت پکڑچکی ہیں کہ اب ان کے سامنے حکمران بھی بے بس دیکھائی دیتی ہیں سماجی شخصیت میاں اختر علی فقیرنے ضلعی انتظامیہ سے محکمہ
صحت کے قوانین پر عملدرآمد کروانے کا مطالبہ کیا ہے