امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ نے شکاگو میں ہونے والی ریلی کو منسوخ کر دیا ہے۔
انھیں یہ ریلی پرتشدد احتجاج کے باعث پولیس سے مشاورت کرنے کے بعد حفاظت کے پیشِ نظر منسوخ کرنا پڑی۔
تاہم شکاگو کے محمکۂ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھاکہ پولیس فورس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کی ریلی منسوخ کرنے کا نہیں کہا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب سے قبل جلسہ گاہ جو کہ ایلانوئے یونیورسٹی کا مقام تھا کے باہر سینکڑوں مظاہرین اکھٹے ہوگئے تھے۔
آڈیٹوریم کے اندر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین جو جھنڈے لہرا کر نعرے لگا رہے تھے کے درمیان جھڑپوں کے کئی واقعات بھی پیش آئے۔
جمعے کی صبح 32 افراد کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سینٹ لوئس میں منعقد کی جانے والی ریلی میں احتجاج کے بعد حراست میں لیا گیا۔
مظاہرین میں شامل ایک طالب علم علی ایلکیمی نے شکاگو سن ٹائمز اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ فتح ہے۔ یہ بالکل فتح ہے، میں یہاں آنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘
آڈیٹوریم کے اندر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان لڑائی شروع ہوگئی جو جھنڈے لہرا کر نعرے لگا رہے تھے
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’آپ سب کی حاضری کا شکریہ، آپ سب پر امن طریقے سے چلے جائیں۔‘
فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے نفرت انگیز بیان کے استعمال یا تقسیم کی حوصلہ افزائی کرنے میں کردار ادا کرنے کو مسترد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں بڑی تعداد میں لوگوں کی قیادت کرتا ہوں جن میں شدید غصہ ہے۔ دونوں جانب شدید غصہ پایا جاتا ہے۔‘
اپنی ریلی کو منسوخ کرنے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کے یہ ایک اچھا کام ہے جو ہم نے کیا، میرے خیال میں یہ عقلمندانہ فحصلہ تھا۔‘
خیال رہے کہ امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ تین مزید ریاستوں مشی گن، مسیسپی اور ہوائی سے بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔
گذشتہ روز رپبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل مارکو روبیو نے ریاست فلوریڈا کے شہر میامی میں ایک ٹیلی ویژن مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے یہ کہنے پر کہ اسلام ’امریکہ سے نفرت کرتا ہے‘ اُن پر سخت تنقید کی تھی۔