پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کی جیت کو روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیے ہیں : ڈاکٹر فاروق ستار

image

رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر محمدفارو ق ستار نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے کراچی کے ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور ویسٹ میں ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ چیئرمین کوکامیابی سے روکنے کیلئے حکومتی طاقت اوراوچھے ہتھکنڈوں کااستعمال شروع کردیاہے ۔

اور اس کی جانب سے پولیس کے ذریعے مسلم لیگ ن اور آزاد یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمینوں کو پولیس کے ذریعے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے گزشتہ روزکراچی کی اسٹاک ایکسچینج کے بڑے برو کریج ہاؤس کے تین اہلکاروں کی بغیر وجہ گرفتاری کا اقدام کراچی اسٹاک ایکسچینج ، کراچی کی تاجر برادری اور کراچی میں ہونے والے کیپٹل مارکیٹ کی ٹریڈنگ کے خلاف ایک سازش ہے ۔ انہوں نے کراچی کے تاجروں ، صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں سے مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ آزمائش کی اس گھڑی میں ایم کیوایم ان کے شانہ بشانہ ہے اور وہ انکا مقدمہ ایوانوں میں لڑے گی اور ضرورت پڑی تو سڑکوں بھی آئے گی ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کی شام خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ارکان محترمہ ذرین مجید ، اسلم آفریدی ، ارشد حسن اور عادل خان بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ حالیہ انتخابات میں کراچی کے عوام نے ماضی کے مقابلے میں ایم کیوایم کوبھاری اکثریت میں کامیاب کرایاہے جس کی بدولت انشاء اللہ کراچی میں ایم کیوایم کے میئراورڈپٹی میئرباآسانی منتخب ہوجائیں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ کراچی کے چھ اضلاع میں سے پانچ اضلاع ایسٹ ، ویسٹ، ساؤتھ،کورنگی اور سینٹرل میں بھی ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ چیئرمین کی کامیابی یقینی ہے۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ایم کیوایم کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی ہے جبکہ ڈسٹرکٹ ساؤتھ اورویسٹ میں کچھ آزاد ارکان بھی ایم کیوایم کی حمایت کررہے ہیں جس کے بعد ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ چیئرمین کے امیدواروں کی کامیابی یقینی ہے۔ ایم کیوایم کی اس کامیابی کو روکنے کیلئے پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردیئے ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے ایک طرف توایم کیوایم کی حمایت کرنے والے نومنتخب بلدیاتی نمائندوں کوخریدنے کیلئے پیشکشیں کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب انہیں پولیس کے ذریعے دھمکیاں دلوائی جارہی ہیں اورانہیں ایم کیوایم کی حمایت سے دستبردارہونے کیلئے دباؤڈالاجارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم ان اوچھے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کر تی ہے اور حکومت سندھ سے کہتے ہیں کہ وہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے گریز کرے ،لوگوں کی سیاسی آراء میں جیری مینڈرنگ نہ کریں اور پولیس کے ذریعے یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین کو ہراساں کرنے اوردھمکیاں دینے سے باز رہیں اوراس عمل کو فی الفور بند کیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ جو سیاسی جمہوری انداز ہے اسی پر قائم رہ کر لوگوں کی جو آرا ء 5 دسمبر کے بلدیاتی انتخابات میں آئی ہیں اسے حکومت طاقت استعمال کرکے ، وفاداری تبدیل کراکے ، نیلام گھر لگا کراوراسی طرح کے دیگرہتھکنڈوں کے ذریعے آزاد یوسی کے چیئرمین و وائس چیئرمین اور آزاد مسلم لیگ ن کے چیئرمین و وائس چیئرمین کی وفادریاں کو خریدنے ، دھونس و دھمکی سے ان کی وفادری تبدیل کرانے کا عمل بندکیاجائے کیونکہ کراچی کے عوام اس عمل کو کسی طورپربرداشت نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن پاکستان کو بھی ان واقعات کی اطلاع کردی ہے ، ہمارے سامنے جو ثبو ت وشواہد آئے ہیں اس کے مطابق پیپلزپارٹی کی حکومت کی جانب سے ضلع ساؤتھ کے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کواستعمال کیاجارہاہے ۔اس سلسلے میں خاص طورپر کلری تھانے کا ایس ایچ او ارشد خان پیش پیش ہے۔ ایس ایچ او کلری ارشد خان کی لیاری گینگ وار اور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کے عمل سے لیاری اور کراچی کے عوام بخوبی واقف ہیں ۔کلری تھانے کے ایس ایچ او کی جانب سے آزاد یوسی چیئرمین ، وائس چیئرمین اور مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے چیئرمین ، وائس چیئرمین کو دھمکیاں د ی جارہی ہیں اور ان کی وفاداریاں تبدیل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔اسی طرح بغداری تھانے کا ایس ایچ او شبیر راؤ جو وزیر اعلیٰ کا خاص آدمی بتایا جاتا ہے اور ان دنوں معطل ہے لیکن اس کے باوجودتاحال ایس ایچ او کی سیٹ پر بیٹھا ہوا ہے ، اس کی جانب سے بھی آگرہ تاج کالونی سے ایم کیوایم کی حمایت کرنے والے نومنتخب بلدیاتی نمائندے تاج الدین صدیقی کو فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیں ، انہیں پیشکشیں کی جارہی ہیں،ہراساں کرنے کیلئے تھانے بلایاجا رہا ہے ۔ تاج الدین صدیقی کے انکارکرنے پرانہیں مختلف مقدمات میں پھنسانے اورطرح طرح کی دھمکیاں دی جارہی ہیں گے۔ آگرہ تاج کالونی یوسی ون کے وائس چیئرمین محمد خان گھانچی اور پوری گھانچی برادری جنہوں نے بلدیاتی انتخابات میں ایم کیوایم کو فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ پولیس اہلکاروں کی جانب سے انہیں ڈرایا جارہا ہے کہ تمہارے وارنٹ نکلے ہوئے ، مقدمہ درج ہے جبکہ الیکشن جتنے سے پہلے کوئی ایسی شکات نہیں کہ جس کے باعث محمد احمد گھانچی پر کوئی مقدمہ ہو اور گرفتاری عمل میں لائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے یوسی 5ضلع ساؤتھ کے وائس چیئرمین راشدکو بھی گینگ وار کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جہاں پولیس کو استعمال کیاجارہاہے وہیں گینگ وار کے ذریعے بھی دھمکیاں دلوائی جارہی ہیں ۔ ڈاکٹرفاروق ستارنے کہا کہ ہم پی پی پی کی حکومت سندھ کو یہ باور کراتے ہیں کہ وہ اپنے آئینی و قانونی اختیارات کے دائرے رہ کر کام کریں اور کوئی ایسا اقدام نہ کریں جو اشتعال انگیزی کے زمرے میں آئے ،جس سے لوگ مشعل ہوں اورلوگوں کی سیاسی آراء کی نفی ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی طرح کا تصادم نہیں چاہتے اور ہر معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ،ہم شہری حکومت کو ان کے جائز اختیارات اور وسائل دینے اور دیگر معاملات بھی بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر ریاستی طاقت اور جبر کے استعمال سے ہمارے لوگوں کی سیاسی آراء اور مینڈیٹ کو توڑ نے مروڑنے کی کوشش کی جائے گی تو لوگوں کی جانب سے احتجاج سامنے آئے گا جس کی ذمہ دار پیپلزپارٹی ہو گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں