یورپی یونین کے رکن ملک یونان جانے کے خواہشمند گیارہ تارکین وطن منگل کے روز ترک ساحل کے قریب ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ان افراد کی کشتی بحیرہ ایجیئن میں ڈوبی جبکہ ہلاک ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک کوسٹ گارڈز نے سات افراد کو ڈوبنے سے بچالیا تاہم انہیں گیارہ افراد کی لاشیں ملیں۔تاحال یہ واضح نہیں کہ کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔
گزشتہ چار سال سے جاری شامی تنازع کے باعث جنگ زدہ ملک سے لاکھوں کی تعداد میں تارکین وطن یورپ پہنچ رہے ہیں جبکہ یونان ان کا پہلا ٹھکانہ ہوتا ہے جس کے بعد وہ دیگر امیر یورپی ممالک کی جانب سفر کرتے ہیں۔
شدید سردی اور خطرناک سمندری لہروں کے باوجود منتقلی کا یہ عمل ابھی بھی جاری ہے جبکہ رواں سال سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ان ہلاکتوں میں ایک چار سالہ بچے ایلان کردی بھی شامل ہیں جن کی تصاویر نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا تھا۔
تین سالہ ایلان، چار سالہ غالب اور والدہ ریحانہ چار ماہ قبل ترکی کے ساحلی علاقے میں ڈوب کر ہلاک ہوئے تھے۔