رپورٹ بی بی سی
کچھ اطلاعات کے مطابق گو گونگچین کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے
فنانشل میگزین کیکسن کا کہنا ہے کہ چین کے امیر ترین کاروباری شخصیتوں میں سے ایک گو گونگچین لاپتہ ہو گئے ہیں اور ان کی کمپنی کے ملازمین کا ان سے جمعرات سے رابطہ نہیں ہو رہا۔
کیکسن کا کہنا ہے کہ گو گونگچین کی کمپنی فوسن انٹرنیشنل کا عملہ جمعرات کی دوپہر سے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن رابطہ نہیں ہو رہا۔
فوسن انٹرنیشنل نے گو گونگچین کے لاپتہ ہونے کی حبروں کے بعد ہانگ کانگ میں اپنے حصص کی فروخت روک دی۔
کچھ اطلاعات کے مطابق گو گونگچین کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
فنانشل میگزین کیکسن نے سوشل میڈیا پر پیغامات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ گو گونگچین کوآخری بار شنگھائی میں پولیس کے ہمراہ دیکھا گیا تھا۔
فوسن گروپ کے ساتھ قریبی روابط رکھنے والے ایک ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ گو گونگچین سے کمپنی کی اندرونی رابطہ کرنے والی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے رابطہ نہیں ہو رہا۔
’یہ ممکن ہے کہ چینی حکام نے گو گونگچین سے تحقیقات میں مدد کرنے کو کہا ہے۔ ان کی تحقیقات نہیں ہو رہیں۔‘
تاہم ذرائع نے تحقیقات کے بارے میں مزید بات کرنے سے انکار کر دیا۔
فوسن کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ گو گونگچین کے بارے میں مزید معلومات بعد میں جاری کریں گے
فوسن کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ گو گونگچین کے بارے میں مزید معلومات بعد میں جاری کریں گے۔
بی بی سی کے نامہ نگار مائیکل برسٹو کا کہنا ہے کہ گو گونگچین کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے۔ دوسری جانب فوربز میگزین کے مطابق ان کے اثاثوں کی مالیت سات بلین ڈالر ہے۔
فوسن گروپ کا میڈیا، انشورنس، پراپرٹی کا کام ہے اور حال ہی میں اس نے فرانسیسی کمپنی کلب میڈ خریدا ہے۔
ہانگ کانگ سٹاک ایکسچینج میں کمپنی نے اعلان کیا کہ کمپنی کے حصص کی خرید و فروخت جمعہ کی صبح نو بجے سےروک دی گئی ہے۔