اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس کا مقصد علاقائی تعاون کا فروغ ہے اور خطے میں امن کیلئے مشترکہ اقدامات کے خواہاں ہیں۔
افغان وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ کانفرنس امن کے اہداف کے تعین کیلئے انتہائی اہم ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی روابط بڑھیں۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور افغانستان کے وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کا خواہاں ہیں اور ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس کا مقصد علاقائی تعاون کا فروغ ہے جبکہ اس کانفرنس کا اگلا اجلاس آئندہ سال نئی دلی میں ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مفاہمی عمل کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر کا امن کیلئے مشترکہ ویژن ہے۔اس موقع پر افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کسی ایک ملک نہیں بلکہ سب کیلئے یکساں ہیں، خطے کو دہشت گردی سے بچانے کیلئے کوششیں کرنا ہو ں گی اور دہشت گردوں کی مالی معانت روکنے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہو گی۔ افغان وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان کیلئے کسٹمز پالیسیوں میں نرمی کے مثبت نتائج نکلیں گے۔