راولپنڈی (کرائم رپورٹر) راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ (RCB) میں کرپشن بے نقاب کرنے والے سینئر جرنلسٹ حیدر علی کو بلڈنگ انسپکٹر رحمت اللہ کی جانب سے واٹس ایپ کال پر جان سے مارنے کی سنگین دھمکیاں دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حیدر علی نے کنٹونمنٹ بورڈ میں جاری بدعنوانی اور غیر قانونی تعمیرات پر ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی تھی۔ جس کے بعد انہیں خاموش کرانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ کنٹونمنٹ بورڈ میں کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کی گئی۔ تحقیقات کے مطابق، رحمت اللہ، جو چوتھے سکیل کا ایک کرپٹ اہلکار ہے، غیر قانونی تعمیرات کی پشت پناہی کر رہا تھا۔ حیدر علی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کمرشل اور رہائشی عمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دی گئی۔ بھاری رشوت لے کر تعمیراتی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔ سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ یہ انکشافات سامنے آنے کے بعد انسپکٹر رحمت اللہ نے صحافی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں تاکہ کرپشن کے مزید حقائق عوام کے سامنے نہ آسکیں۔ دھمکی آمیز کال کر صحافیوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق، انسپکٹر رحمت اللہ نے واٹس ایپ کال کے ذریعے نہ صرف جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں بلکہ سخت نتائج بھگتنے کی وارننگ بھی دی۔ صحافتی تنظیموں اور میڈیا اداروں نے اس واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے آزاد صحافت پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔ صحافی برادری، سول سوسائٹی، اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ۔ اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر رحمت اللہ کو فوری معطل کیا جائے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ حیدر علی اور دیگر صحافیوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنا کام جاری رکھ سکیں۔ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ میں جاری کرپشن اور غیر قانونی تعمیراتی منصوبوں کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔ یہ واقعہ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے والے صحافیوں کو سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر اس معاملے پر فوری اور سخت کارروائی نہ کی گئی تو کرپٹ عناصر مزید بے خوف ہو کر آزاد صحافت کا گلا گھونٹنے کی کوشش کریں گے۔ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری ایکشن لینا ہوگا تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔