ادبی دنیا میں شاعرہ ادیبہ ثوبیہ راجپوت کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ ثوبیہ راجپوت نے مجھے دنیائے ادب پر چمکتا دمکتا نام رضیہ فصیح احمد کے اعزاز میں منعقدہ شاندار پروگرام کی رپورٹ اپنے کالم میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔ میں اس ادبی حکم کی تعمیل میں اس ادبی پروگرام کی روداد پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔
عالمی دبستان ادب شکاگو اور شکاگو شناسی کے پروگرام میں مقررین کا اظہار خیال ۔۔۔۔۔
ادبی محفل کی صدارت جناب ریاض نیازی نے فرمائی۔ نظامت طاہرہ ردا، شگفتہ حسین نے کی۔ تلاوت کلام پاک عبدالرحمٰن سلیم نے فرمائی ۔۔۔۔
مشاعرے کی صدارت ڈاکٹر توفیق انصاری احمد نے فرمائی۔۔۔ مہمانان اعزازی ڈاکٹر منیر الزمان منیر اور صدر مشاعرہ غلام مصطفیٰ انجم تھے۔۔۔
دنیائے اردو ادب کی معروف ادیبہ افسانہ وناول نگار، شاعرہ رضیہ فصیح احمد کے ساتھ عالمی دبستان ادب شکاگو نے شکاگو شناسی فورم کے تحت ایک خوبصورت پُروقار ادبی شام کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں ادیبوں، دانشوروں، کمیونٹی رہنماؤں نے محترمہ رضیہ فصیح احمد کے علمی سفر ان کی شخصیت اور ان کی تخلیقات پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اس تقریب کی صدارت ریاض نیازی صاحب نے فرمائی۔ مقررین میں پروفیسر مسرور قریشی، طاہرہ ردا، آرکیٹیکٹ عبدالرحمٰن سلیم، امین حیدر فرخ خواجہ، محبوب علی خان، ڈاکٹر افضال الرحمٰن افسر، عابد رشید اور دیگر افراد تھے۔ رضیہ فصیح احمد صاحبہ نے کلیدی خطاب کیا۔ طاہرہ ردا اور شگفتہ حسین نے رضیہ فصیح احمد صاحبہ کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔ برج میڈیا اور عالمی دبستان ادب شکاگوں کی جانب سے تیار کردہ محترمہ رضیہ فصیح احمد کی تصویر کا پورٹریٹ جو کہ خصوصی طور پر آرٹسٹ سے تیار کروایا گیا تھا ان کی کتابوں کے ٹائٹلز کے خوبصورت ڈیزائن کے ساتھ جسے محترم ریاض نیازی نے فریم کروایا تھا۔ شکاگو کی تمام علمی ادبی تنظیموں کی جانب سے سابق رکن سندھ اسمبلی وکیل احمد جمالی نے پیش کیا۔ جِسے شرکاء نے یادگار قرار دیا اور محترمہ رضیہ فصیح احمد نے پسند فرمایا۔ ادبی تقریب کے بعد ڈنر اور پھر مشاعرے کی محفل رات گئے تک جاری رہی۔ مشاعرے کی صدارت معروف بزرگ شاعر ڈاکٹر توفیق انصاری احمد نے فرمائی، جبکہ مہمانان اعزازی ڈاکٹر منیر الزمان منیر اور جناب غلام مصطفیٰ انجم تھے۔ جس میں شکاگوں کے تمام شریک شعراء کرام نے حصہّ لیا۔ زاہد نہاری کے شاندار پرلطف ذائقہ دار ڈنر اور گرم چائے نے محفل کا لطف دوبالا کر دیا۔