عیدالاضحیٰ ہمیں ایثار اور قربانی کا درس دیتی ہے

ہمیں اپنے ارد گرد کے بے سہارا اور بے کس لوگوں کا خیال رکھنا چاہیے

عید کے موقع پر ہمیں غریبوں اور مسکینوں کے دکھ درد کو محسوس کرنا چاہیے: حافظ محمد مجاہدرفیق

مظفر گڑھ ( ایڈیٹر نئی آواز ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) عیدالاضحیٰ کی آمد مسلمانوں کیلئے خوشیوں مسرتوں کا تہوار ہے۔ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے قربانی کے اہم ترین فرض کو ادا کرتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مشکل حالات اور کٹھن معاشی و سماجی حالات کے دشوار اورمہنگائی اور بے روزگاری زدہ ماحول میں عید کی خوشیوں میں غریب اور بے سہارا افراد کو خاص طور پر یاد رکھا جائے۔ معاشرے کی وہ تمام اکائیاں جو عید کی خوشیوں میں اپنے بچوں گھر والوں کو نئے لباس نئی خوشیاں اور چھوٹی ضروریات بھی پوری کرنے کی استطاعت بھی نہ رکھتے ہوں ان تک بھی عید کی خوشیاں پہنچائی جائیں۔ اسلام اور قربانی کا رہتی دنیا تک قائم و دائم رہنے والا یہ اصول ہمیں درس دیتا ہے کہ ہم عملی طور پر انسانیت کی بہتری اور معاشرے میں سکون اور محبت پیدا کرنے کیلئے دوسرے انسانوں کے ساتھ حسن سلوک کریں۔ حسن سلوک کا تقاضا ہے کہ قربانی کا گوشت اور ان خوشیوں کے معاشرے کے مجبور پسماندہ اور وسائل سے محروم طبقات میں بانٹ کر خوشیاں تقسیم کی جائیں اور دعائیں لی جائیں یہی اطاعت الٰہی ہے۔ مسلمانان عالم کو عیدالاضحیٰ کی آمد پر صمیم قلب سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے سنت ابراہیمی کے فریضے کی بارگاہ رب اللعالمین میں قبولیت اور اپنے مرحومین آباؤ اجداد کی مغفرت اور رحم و کرم کی فریاد کی جائے۔حافظ محمد مجاہد رفیق محبوبی نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ ایثار اور قربانی کا نام ہے قربانی ہر صاحب حثیت پر فرض کی گئی ہے ہمیں عیدالاضحیٰ پر غریبوں اور یتیموں کو نہیں بھولنا چاہیے۔ قربانی کے گوشت کا حق ان غریبوں کا ہے جو سارا سال گوشت کھانے کو ترستے ہیں اور غربت اور مہنگائی کی وجہ سے کھانے سے محروم رہتے ہیں ان خیالات کا اظہار مظفر گڑھ سے حافظ محمد مجاہد رفیقی محبوبی نے پریس کلب الیکٹرانک میڈیا کمالیہ کے سیکرٹری نشرواشاعت ڈاکٹر غلام مرتضیٰ سے فون پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ارد گرد ا ن غریبوں یتیموں مسکینوں کا خیال رکھنا چاہیے جو غربت کی چکی میں پس رہے ہیں ان کی قوت خرید اتنی نہیں ہوتی کہ وہ بکرے یا گائے کا گوشت خرید سکیں۔ لہٰذا ہمیں عیدالاضحیٰ پر قربانی کرنے کا یہی درس دیتی ہے کہ ہم غریبوں میں زیادہ سے زیادہ گوشت تقسیم کریں تا کہ وہ یہ نہ محسوس کر سکیں کہ عیدالاضحیٰ پر بھی ہم گوشت کھانے سے محروم رہ گئے۔سب سے پہلے قربانی کا گوشت ان غریب لوگوں کے گھروں میں بھیجیں جو گوشت خریدنے کی قوت نہیں رکھتے اس کا اجر اللہ تعالیٰ نے روز قیامت اپنے بندوں کو دینا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں