جو شخص دل سے اسلام قبول نہ کرے محض زبان سے دنياوی فوائد کی خاطر اسلام کا اقرار کرے تو ایسا شخص منافق ہے۔ کیونکہ ایمان میں میں یہ بات شامل ہے کہ دل سے مانے، زبان سے اقرار کرے اور اس کے بعد عمل بھی لازمی کرے۔۔
منافق لوگوں کی اخلاقی خرابیاں
• بات کرے تو جھوٹ بولے یعنی حقیقت کو چھپائے جب وہ شخص بات کر رہا ہو تو اور کچھ اپنی طرف سے بھی ملالیں پھر بیان کرے۔
• امانت رکھوائی جائے تو خیانت کرے۔ اب آپ یہ خیال کریں کسی کے پاس کوئی چیز رکھوانا ہی امانت ہے نہیں نہیں ہر وہ بات جو آپ نے کسی سے کہی ہو پوچھی ہو مشورہ لیا ہو یا کسی کو بتانے سے منع کیا ہو اسکی آپکو حفاظت کرنی ہوگی وہ سب امانت میں آئے گے۔
• جب بات کرے تو غالی گلوچ کرے ، یعنی جب بھی اس سے کسی بھی مسئلے پر بات کی جائے تو وہ غالی گلوچ پر اتر آئے۔
• زمین میں فساد برپا کرے، یعنی کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی جھگڑا کرے۔
• وعدہ کرے تو اسکی وعدہ خلافی کرے۔
• مسلمانوں کا مذاق اڑائے چناچہ اللہ پاک نے سختی سے منع کیا ہے کس مرد و عورت کا مذاق اڑانے سے کیا پتا وہ اللہ پاک کی نظر میں اپنے عمل کو لے کر تم سے بہتر ہوں اس لئے اللہ پاک بہتر جانتے ہیں تم نہیں۔
• لوگوں کو دکھاوے کےلئے نیک عمل کرنا یعنی دنیا دکھای کے لئے اچھے کام کرنا۔
• جہاد کے احکامات کو موت کا پیغام جان کر جہاد سے جی چرانا۔
نبی اکرم کا فرمان ہے
منافق لوگ جہنم کے سب سے نچلے حصےّ میں ہونگے۔
اسلئے اگر آپ کے اندر بھی ایسی برائیاں موجود ہیں تو آج ہی اللہ پاک سے معافی مانگے بیشک وہ بہت مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔۔۔