اسلام آباد نئی آواز ( نیوز ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے بعد بھی ملک میں فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاروائیاں جاری رہیں گی۔
راولپنڈی میں پاکستان کی بری فوج کے سربراہ کی کمان کی تبدیلی کی تقریب میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی سے متعلق پالیسیوں میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئے گی۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا کراچی میں شروع کیے گئے آپریشن بھی جاری رہیں گے تو ان کا کہنا تھا، ’دہشت گردی کے خلاف پالیسی صرف فوج یا حکمرانوں کی نہیں، بلکہ قومی پالیسی ہے، جس کا تسلسل نہیں ٹوٹے گا’۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہ پالیسی سول اور فوجی قیادت نے مل کر بنائی ہے اس لیے فوج کے سربراہ کی تبدیلی کا اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
‘سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ شروع کی تھی، اس کے ثمرات کو دیرپا بنائیں گے’۔
جنرل راحیل شریف کی مقررہ مدت پر ریٹائرمنٹ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا : ‘یہ ایک عظیم روایت کی مضبوط بنیاد ہے، اسے آگے بڑھنا چاہیے۔ اس روایت سے افراد کی بجائے ادارے مضبوط ہوتے ہیں۔‘