اسلام آباد نئی آواز ( احسان احمد ) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ دارالحکومت کے کسی سکول میں منشیات کے استعمال کی رپورٹ نہیں ملی، ایک این جی او نے منشیات کے استعمال سے متعلق گمراہ کن رپورٹ دی ہے ، ان کی طرف سے مہیا کئے گئے اعداد وشمار کو مسترد کرتے ہیں ۔
طالب علموں کی بہترین اخلاقی تربیت کیلئے سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں کو تواتر سے ہدایات جاری کرتے رہتے ہیں، اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ تحقیق کے باوجود فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے 422سکولوں میں سے کسی سکول میں بچوں میں منشیات اور ڈرگز کے استعمال کی رپورٹ نہیں ملی۔ وزارت کیڈ کے زیر انتظام پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی اسلام آباد کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کیلئے قوانین وضع کرتا ہے ، اس ادارے کا نجی تعلیمی اداروں پر کوئی انتظامی اختیار نہیں اور وہ سرکاری عملداری سے باہر ہیں لیکن معاملے کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے نجی شعبے میں چلنے والے تعلیم اداروں کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔وزیر مملکت نے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر بھی اس سلسلے میں تفصیلات فراہم کیں اور ایک این جی او کی طرف سے سکولوں میں منشیات کے استعمال سے متعلق اعداد و شمار کو سختی سے رد کیا ۔ وزیر مملکت نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے سکولوں میں وزیر اعظم کی ہدایت پر روزانہ کی بنیاد پر پرفارمنس جانچنے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایک جدید نظام متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت اٹھارہ مانیٹرنگ انسپکٹر ز جدید Tabletsکے ذریعے سکولوں سے ڈیٹا حاصل کرتے ہیں، یہ ڈیٹا وزیر مملکت کیڈ ، سیکرٹری کیڈ اورفیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے افسران کو موبائل پر موصول ہوتا ہے ، جس کے ذریعے سکولوں کی کارکردگی کو جانچنے اور سہولیات کی فراہمی سے متعلق انتظامی فیصلے لینے میں آسانی ہوتی ہے۔یہ انسپکٹرز سکولوں سے روزانہ کی بنیاد پر بچوں کی حاضری، اساتذہ کی دستیابی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی کے انتظام اور سکیورٹی سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہیں۔وزیر مملکت کے سکولوں کیلئے جدید مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرانے پر سپیکر قومی اسمبلی نے انھیں شاباش دی۔
رپورٹ احسان احمد اسلام آباد۔