لاہور نئی آواز ( نامہ نگار ) شہر میں بے ترتیب ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے فضا میں مٹی شامل ہوئی ، ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے :ولید اقبال کی درخواست۔
رہنماء تحریک انصاف ولید اقبال نے نامہ نگار نئی آواز لاہور سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فضائی آلودگی کا مسئلہ ایک خطرناک اور جان لیوا ایشو ہے جسے جلد حل نہ کیا گیا تو قابو سے باہر ہو جائے گا لیکن افسوس کئی دہائیوں سے پنجاب اور لاہور پر مسلسل راج کرنے والے اس سے بے خبر ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں پنجاب بھر سے لوگ بچوں کے لئے روزی روٹی کمانے آتے ہیں لیکن بیماریوں کی وجہ سے انکے خاندان کی حالت بد سے بد تر ہو رہی ہے ۔
لاہور میں سموگ اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات نہ کرنے کیلئے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے ۔ ولید اقبال نے شیراز ذکاء ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے ۔ درخواست میں کہا گیا کہ سموگ اور فضائی آلودگی سے 1 کروڑ لاہوری متاثر ہوئے ہیں ۔ شیراذ ذکاء ایڈووکیٹ نے درخواست میں نشاندہی کی کہ شہر میں بے ترتیب ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ہیں اور اسی وجہ سے فضا میں مٹی شامل ہوگئی ہے ۔ درخواست میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ حکومت لاہور میں سموگ اور فضائی آلودگی کنٹرول کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور میں سموگ اور فضائی آلودگی روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے۔