تحریر ۔۔۔۔۔ عمران درانی
وضو والا لوٹا ایک مرتبہ لیٹرین کیلیے استعمال ہوجائے تو دوبارہ وضو کرنے کے قابل نہیں رہتا۔
اک طرف وطن کی خاطر خون سے تاریخ رقم کرتے کشمیری تو دوسری طرف زات برادری میں تقسیم لوگ آج کشمیر کے انتخابی گھمسان میں اپنی اپنی برادریوں کا زور منوائیں گے۔ فتح کسی بھی سیاسی جماعت کا نصیب نہیں ماسوائے بڑی برادری والوں کی۔
ان لوٹوں کی دوڑ میں ہر جماعت نے قابلیت کیبجائے تگڑی برادری والے کو اپنا ٹکٹ بیچ کر امیدوار بنایا، الیکشن جیتے بغیر کروڑوں کمانے والی سیاسی جماعتیں جیت کر عوام الناس کی خدمت کےساتھ کشمیر کو آزاد کروائیں گی اور جہازوں میں کشمیری مندوبین کی شکل میں ہیومن سمگلنگ کے نئے ریکارڈ بنائیں گی۔
آج کی آنے والی شام (خاکم بدہن) سیاسی رقابت اور خاندانی چپلقشوں کے باعث کئ عورتوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم بنا چکی ہوگی کشمیر کی آزادی کیخاطر لڑتے ہوئے نہیں بلکہ اپنی برادری کی خاطر الجھتے ہوئے۔
میرا پیغام ہے اپنے کشمیری بھائیوں سے خدا کے واسطے زات برادری سے بے نیاز ہوکر فقط کشمیر کی آزادی کو اہمیت دیں اور ایسے قابل سچے اور کھرے امیدواروں کو ووٹ دیں جو آپکے مسائل کو حل کرنے کی استعداد رکھتے ہوں بھلے انکا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو، آزمائے ہووں کو بار بار آزما کر اپنی توانائیاں ضائع مت کریں آپ نون سے لیکر پیپلزپارٹی مسلم کانفرنس سے لیکر پیپلز مسلم کانفرنس سب کو بار بار آزما چکے ہیں۔۔۔۔۔
“جنہاں کی کاغذاں پر ملکہ نی فوٹو بُوں چنگی لگنی اے” ان کو بھی۔۔۔۔
میرا تعلق بھلے کسی بھی سیاسی جماعت سے ہے لیکن میں سچ بات کہوں گا حق خودارادی کے حصول پر ساری مصلحتیں بھاڑ میں جائیں۔ اسلیے ووٹ کا استعمال زات برادری و سیاسی وابستگی سے آزاد ہوکر قابل اور دیانتدار امیدوار کیلیے استعمال کریں “دھیان رکھیں!وضو والا لوٹا ایک مرتبہ لیٹرین کیلیے استعمال ہوجائے تو دوبارہ وضو کرنے کے قابل نہیں رہتا”۔